میں ان سطور میں کچھ تبدیلی کروں گا۔
جنرل باجوہ کو کیا سوچنا چاہیے؟
کیا عمران خان سے استعفیٰ لے لینا مسئلے حل کرنے میں مدد دے گا؟
عمران خان کے متبادل کے طور پر کسے لایا جائے؟
نواز شریف اور زرداری اور اُن کے ساتھی سیاستدانوں پر بنے بدعنوانی کے کیس محض سازشی اور جھوٹے ہیں یا اُن میں کچھ سچائی...
ماں کے لاڈلے کچھ زیادہ ہی بگڑ گئے ہیں۔
اصل میں ان کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بوٹ DMS بجا بجا کر ختم ہوچکی ہوتی ہے، تو کچھ زیادہ قصور ان کا بھی نہیں ہوتا۔ حکم کے یکے بیچارے۔
لیکن الحمد للہ اب پاکستان میں ایک صحتمند اور توانا سوچ ابھر رہی ہے کہ ان کو بھی اب کچھ ہٹ کرسوچنے پر مجبور کیا جائے۔
یہ خیال، اک الگ موضوع کا تقاضہ کرتا ہے، مگر سامنے کی تین چار باتیں احباب کی نذر ہیں۔
پاکستانی فوج، یعنی پیادہ فوج کی سیاست میں مداخلت، اور یہ میں نہیں صالح ظافر صاحب کی خبر کہہ رہی ہے، اس بار بھی پاکستان کے حق میں نہ رہی۔
آرمی چیف نے مولانا کو بلایا۔ مولانا نے جا کر سیاسی بلوغت کا ثبوت دیا۔...
اللہ جی جلد از جلد صحت کاملہ عاجلہ عطا فرمائیں۔ آمین
آہاں۔
پچھلے سال تو آپ بھی سائیکل شریف سے 'ڈِگے' تھے۔ موقع غنیمت کو پھر کیا جانا تھا؟ ذرا شراکت ہو جائے۔
دھان (مونجی، چاول) کی پھنڈائی‘۔
باوجود کوشش کے ’پھنڈائی‘ کے لیے کوئی مناسب اردو متبادل نہیں مل پایا۔ ایک لفظ گاہنا ہے تو سہی لیکن وہ اس عمل کے لیے نہیں بولا جاسکتا۔
ساری کھیڈ مقدراں دی، سارے رولے بختاں دے
مٹی دے وچ رُل جاندے نیں، وارث تاجاں تختاں دے
ات دا پیار سی کل تک ایتھے، نال جنھاں دے مالی نوں
اج نیں بالن چُلھے دا، اوہ سُکے ٹہن درختاں دے
............
ابرار ندیم