نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    شبہ ناسخؔ نہیں کچھ میر کی استادی میں آپ بے بہرہ ہے جو معتقدِ میر نہیں (شیخ امام بخش ناسخؔ)
  2. فرخ منظور

    ناسخ مردہ دل خاک جیا کرتے ہیں ۔ شیخ امام بخش ناسخؔ

    جان ہم تجھ پہ دیا کرتے ہیں نام تیرا ہی لیا کرتے ہیں چاک کرنے کے لیے اے ناصح ہم گریبان سیا کرتے ہیں ساغرِ چشم سے ہم بادہ پرست مئے دیدار پیا کرتے ہیں زندگی زندہ دلی کا ہے نام مردہ دل خاک جیا کرتے ہیں سنگِ اسود بھی ہے بھاری پتھر لوگ جو چوم لیا کرتے ہیں کل نہ دے گا کوئی مٹی بھی انہیں آج زر جو...
  3. فرخ منظور

    عبیداللہ علیم کچھ دن تَو بسو مری آنکھوں میں - عبیداللہ علیم

    افسوس یہی ہے کہ آخری عمر میں بہت زیادہ مذہبی ہو گئے اور اپنی تخلیقی صلاحیت کو بیکار مذہبیت کی نذر کر دیا۔
  4. فرخ منظور

    میر عشقِ صمد میں جان چلی وہ چاہت کا ارمان گیا ۔ میر تقی میرؔ

    عشقِ صمد میں جان چلی وہ چاہت کا ارمان گیا تازہ کیا پیمان صنم سے دین گیا ایمان گیا میں جو گدایانہ چلّایا در پر اس کے نصفِ شب گوش زد آگے تھے نالے سو شور مرا پہچان گیا آگے عالم عین تھا اس کا اب عینِ عالم ہے وہ اس وحدت سے یہ کثرت ہے یاں میرا سب گیان گیا مطلب کا سررشتہ گم ہے کوشش کی کوتاہی نہیں...
  5. فرخ منظور

    فراز رنجش ہی سہی ۔۔۔ احمد فراز

    رنجش ہی سہی دل ہی دُکھانے کے لئے آ آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لئے آ کچھ تو مرے پندارِ محبت کا بھرم رکھ تُو بھی تَو کبھی مجھ کو منانے کے لئے آ پہلے سے مراسم نہ سہی پھر بھی کبھی تَو رسم و رہِ دنیا ہی نبھانے کیلئے آ کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم تُو مجھ سے خفا ہے تَو زمانے کے لئے آ اک...
  6. فرخ منظور

    قطعات ۔ صوفی تبسم

    چشمِ نظارہ بیں پہ کھلے کیا رہِ کشود جب دیکھنا یہی در و دیوار دیکھنا دیدار بزمِ یار تبسّمؔ کہاں نصیب اب رہ گیا ہے کوچۂ دلدار دیکھنا
  7. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی کسی تو کام زمانے کے سوگوار آئے

    کسی تو کام زمانے کے سوگوار آئے تجھے جو پا نہ سکے زیست کو سنوار آئے تھا جس پہ وعدۂ فردوس و عاقبت کا مدار وہ رات ہم سر ِ کوئے بُتاں گزار آئے ترے خیال پہ شب خوں تو خیر کیا کرتے بہت ہُوا تو اک اوچھا سا ہاتھ مار آئے متاع ِ دل ہی بچی تھی بس اک زمانے سے سو ہم اسے بھی تری انجمن میں ہار آئے بڑے...
  8. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    گیت کدھرے نہ پیندیاں دسّاں وے پردیسیا تیریاں کاگ اُڈاواں، شگن مناواں وگدی وا دے ترلے پاواں تری یاد پوے تے روواں ترا ذکر کراں تاں ہسّاں کدھرے نہ پیندیاں دسّاں وے پردیسیا تیریاں درد نہ دسّاں گُھلدی جاواں راز نہ کھولاں مُکدی جاواں کس نوں دل دے داغ وِکھاواں کس در اَگّے جھولی ڈھاواں وے میں کس دا...
  9. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    کیمیا گر رضا شاہ! تجھ پر سلام اجنبی کا! سلام ایک ہندی سپاہی کا تجھ پر! مجھے تو کہاں دیکھ سکتا ہے؟ تیری نگاہیں تو البرز کے پار اُفق پر لگی ہیں! یہاں __ میں ترے بت کے نیچے چمکتی ہوئی سیڑھیوں پر کھڑا ہوں! سنا ہے کہ اُس انتہائی عقیدت کی خاطر جو بخشی گئی تھی تجھے اپنی ذاتِ گرامی سے، تو نے یہ بت اپنی...
  10. فرخ منظور

    الوداعی مراسلہ

    اس میں مذاق اڑانے والی بالکل کوئی بات نہیں ہے۔ میں خود اینٹی ڈپریسنٹ گولیاں لیتا رہتا ہوں۔ مجھے نہیں سمجھ آتی کہ اگر کسی کے پیٹ خراب ہونے پر کوئی دوا یا ڈاکٹر کے پاس جانے کو کہا جائے تو اسے ایک سنجیدہ عمل سمجھا جاتا ہے جبکہ کوئی دماغی طور پر بہت زیادہ پریشان ہو تو اس کے لیے کوئی دوائی تجویز کی...
  11. فرخ منظور

    ستمبر سے پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں

    آخر ایک معتبر اخبار کی خبر ہے۔ اس میں کچھ تو سچائی ہو گی۔ یہی خبر مزید بہت سی سائٹ پر بھی موجود ہے۔ رائٹر کی سائٹ پر خبر http://in.reuters.com/article/pakistan-imf-idINKCN0XO2BB یاہو پر یہی خبر https://www.yahoo.com/news/imf-says-pakistan-ready-alone-programme-ends-175526452--business.html
  12. فرخ منظور

    ستمبر سے پاکستان کو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں

    یقین نہ کرنے والی کیا بات ہے اس میں؟
  13. فرخ منظور

    اقبال کی فکر اور غلطی ہائے مضامیں ۔ ڈاکٹر ساجد علی

    اس مضمون کی گزشتہ قسط میں ہم اس نتیجے تک پہنچے تھے کہ علامہ اقبال نے خطبہ الہ آباد میں تقسیم ہند کا کوئی نظریہ پیش نہیں کیا تھا۔ ان کے جس جملے سے یہ مطلب نکالا جا رہا ہے وہ صرف سٹیٹ کے لفظ کے معنی کو درست طور پر نہ سمجھنے کا نتیجہ ہے۔ اس جملے میں اقبال نے سٹیٹ کا لفظ صوبے کے مفہوم میں استعمال...
  14. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    نارسائی درختوں کی شاخوں کو اتنی خبر ہے کہ اُن کی جڑیں کھوکھلی ہو چلی ہیں، مگر اُن میں ہر شاخ بزدل ہے یا مبتلا خود فریبی میں شاید کہ اِن کِرم خوردہ جڑوں سے وہ اپنے لیے تازہ نم ڈھونڈتی ہے! میں مہمان خانے کے سالون میں ایک صوفے میں چپ چاپ دبکا ہوا تھا، گرانی کے باعث وہاں دخترانِ عجم تو نہ تھیں ہاں...
  15. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی گریہ تو اکثر رہا، پَیہم رہا ۔ مصطفیٰ زیدی کی غزل میر تقی میر کی زمین میں

    میر تقی میر کی زمین میں مصطفیٰ زیدی کی ایک غزل گریہ تو اکثر رہا، پَیہم رہا پھر بھی دل کے بوجھ سے کچھ کم رہا قمقمے جلتے رہے ، بُجھتے رہے رات بھر سینے میں اک عالم رہا اُس وفا دشمن سے چُھٹ جانے کے بعد خود کو پا لینے کا کِتنا غم رہا اپنی حالت پر ہنسی بھی آئی تھی اِس ہنسی کا بھی بڑا ماتم رہا...
  16. فرخ منظور

    نی سیو! اسیں نیناں دے آکھے لگے ۔ شاہ حسین

    ایہو کافی حامد علی بیلا دی اواز وچ
  17. فرخ منظور

    نی سیو! اسیں نیناں دے آکھے لگے ۔ شاہ حسین

    نی سیو! اسیں نیناں دے آکھے لگے جیہناں پاک نگاہاں ہوئیاں،سے کہیں نہیں جاندے ٹھگے کالے پٹ نہ چڑھے سفیدی،کاگ نہ تھیندے بگے شاہ حسین شہادت پائین، جومرن مِتراں دے اگے (شاہ حسین) اوکھے لفظاں دے معنے نیناں: اکھاں پٹ: کپڑے کاگ: کاں بگے: چٹے متراں: محبوباں
  18. فرخ منظور

    نیہو لا لیا بے پرواہ دے نال ۔ شاہ حسین

    حامد علی بیلا دی اواز وچ ایہو کافی
  19. فرخ منظور

    نیہو لا لیا بے پرواہ دے نال ۔ شاہ حسین

    نیہو لا لیا بے پرواہ دے نال اوس دین دُنی دے شاہ نال قاضی' مُلا متیں دیندے کھرے سیانے راہ دسیندے عشق کیہہ لگے راہ نال ندیوں پار رانجھن دا ٹھانا! کیتا کول' ضروری جانا منتاں کراں ملاح نال کہے حسین فقیر نمانا دنیا چھوڑ ' آخر مر جانا اوڑک کم اللہ نال اوکھے لفظاں دے معنے دین دُنی: دین تے دنیا متیں...
Top