نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    اوجِ تخیّل ۔ اشعار شامل کیجے۔

    کل جو مسجد میں جا پھنسے مومنؔ رات کاٹی خدا خدا کر کے (مومن خان مومنؔ)
  2. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی اُسے چھو سکی نہ ظلمت، نہ ضیائے ماہ و انجم ۔ مصطفیٰ زیدی

    اُسے چھو سکی نہ ظلمت، نہ ضیائے ماہ و انجم مگر اے اُداس شاعر ترا سرمدی ترنّم مری نوبہار رُک جا، مری غم گسار رک جا ابھی سخت ہے اندھیرا، ابھی تیز ہے تلاطُم مجھے کیا خبر تھی اس کی کہ کسی کو دیکھتے ہی مرا ساتھ چھوڑ دے گا، مرا بے وفا تبسّم مرے ہونٹ جل رہے تھے، مرا دل سلگ رہا تھا وہ سلام کر رہی تھی،...
  3. فرخ منظور

    ناسخ واعظا مسجد سے اب جاتے ہیں مےخانے کو ہم- شیخ امام بخش ناسخ

    واعظا مسجد سے اب جاتے ہیں مے خانے کو ہم پھینک کر ظرفِ وضو لیتے ہیں پیمانے کو ہم کیا مگس بیٹھے بھلا اس شعلہ رو کے جسم پر اپنے داغوں سے جلا دیتے ہیں پروانے کو ہم تیرے آگے کہتے ہیں گل کھول کر بازوے برگ گلشنِ عالم سے ہیں تیار اڑ جانے کو ہم کون کرتا ہے بتوں کے آگے سجدہ زاہدا! سر کو دے دے مار کر...
  4. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    اولنجر*، عمر علی سلیمان صحرا کی رات کہیں بھی شبنم کہیں نہیں ہے عجب، کہ شبنم کہیں نہیں ہے نہ سرد خورشید کی جبیں پر کسی کے رخ پر، نہ آستیں پر ذرا سی شبنم کہیں نہیں ہے پسے ہوئے پتھروں کی موجیں خموش و ساکن حرارتِ ماہِ نیم شب میں سلگ رہی ہیں اور شبنم کہیں نہیں ہے برہنہ پا غول گیدڑوں کے لگا رہے ہیں...
  5. فرخ منظور

    علامہ اقبال کے مکمل کلام پر مشتمل اینڈرائڈ ایپ

    اگر مجھے کسی غلطی کا علم ہوا تو میں آپ کو اسی دھاگے میں مطلع کرتا رہوں یا ذاتی پیغام بھیجوں؟
  6. فرخ منظور

    علامہ اقبال کے مکمل کلام پر مشتمل اینڈرائڈ ایپ

    بہت اعلیٰ کام کیا ہے تابش صاحب۔قابلِ تحسین و صد ستائش۔ میرے خیال میں اقبال اکادمی کی سائٹ سے ٹیکسٹ اٹھا کر بہت اچھا کیا ہے کیونکہ اعجاز صاحب کی سائٹ پر جو مواد ہے اس میں کافی اغلاط موجود ہیں۔
  7. فرخ منظور

    میر ہم ہیں مجروح ماجرا ہے یہ ۔ میر تقی میر

    ہم ہیں مجروح ماجرا ہے یہ وہ نمک چھڑکے ہے مزا ہے یہ آگ تھے ابتداے عشق میں ہم اب جو ہیں خاک، انتہا ہے یہ بودِ آدم نمودِ شبنم ہے ایک دو دم میں پھر ہوا ہے یہ شکر اس کی جفا کا ہو نہ سکا دل سے اپنے ہمیں گلا ہے یہ شور سے اپنے حشر ہے پردہ یوں نہیں جانتا کہ کیا ہے یہ بس ہوا ناز ہو چکا اغماض ہر...
  8. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    وا میرے وطن! او میرے وطن! او میرے وطن! او میرے وطن! مرے سر پر وہ ٹوپی نہ رہی جو تیرے دیس سے لایا تھا پاؤں میں وہ اب جوتے بھی نہیں واقف تھے جو تیری راہوں سے مرا آخری کُرتا چاک ہوا ترے شہر میں جو سِلوایا تھا اب تیری جھلک بس اُڑتی ہوئی رنگت ہے میرے بالوں کی یا جُھرّیاں میرے ماتھے پر یا میرا ٹوٹا...
  9. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    خبر کو یار کی دل کو میں بھیجا ہے کہ جا لاوے نہیں معلوم ہوتا ہے اسے کب تک خدا لاوے عزیزاں ایک لمحے میں مرا جی اب نکلتا ہے طبیبِ عشق کو کوئی شتابی سے بلا لاوے موا مظہر پڑا ہے یار کے کوچہ میں کئی دن سے خدا کے واسطے اس کو کوئی جا کر اٹھا لاوے (مرزا مظہر جانِ جاناں)
  10. فرخ منظور

    ساغر صدیقی چراغ طور جلاؤ! بڑا اندھیرا ہے - ساغر صدّیقی

    چراغِ طور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے مہدی حسن کی آواز میں
  11. فرخ منظور

    فیض ربا سچیا تُوں تے آکھیا سی

    ربا سچیا ۔ فنکارہ: ناہید صدیقی
  12. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    ویرا٭ کے نام اُس نے کہا آؤ اُس نے کہا ٹھہرو مسکاؤ کہا اس نے مر جاؤ کہا اس نے میں آیا میں ٹھہر گیا مسکایا اور مر بھی گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ٭ ناظم حکمت کی رُوسی بیوی
  13. فرخ منظور

    امیر خسرو

    گفتم کہ روشن از قمر گفتا کہ رخسار منست گفتم کہ شیرین از شکر گفتا کہ گفتار منست ترجمہ پوچھا کہ روشن چاند سے؟ بولا مرا رخسار ہے پوچھا کہ میٹھی قند سے؟ بولا مری گفتار ہے گفتم طریق عاشقان گفتا وفاداری بود گفتم مکن جور و جفا، گفتا کہ این کار منست ترجمہ پوچھا طریقِ عاشقاں؟ بولا وفاداری مری پوچھا کہ یہ...
  14. فرخ منظور

    اوجِ تخیّل ۔ اشعار شامل کیجے۔

    وقت اپنا زرخرید تھا، ہنگام ِ مے کشی لمحے کو طُول دے کے ابد ہم نے کر دیا (سراج الدین ظفرؔ)
  15. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    ناظم حکمت٭ زنداں سے ایک خط مری جاں تجھ کو بتلاؤں، بہت نازک یہ نکتہ ہے بدل جاتا ہے انساں جب مکاں اس کا بدلتا ہے مجھے زنداں میں پیار آنے لگا ہے اپنے خوابوں پر جو شب کو نیند اپنے مہرباں ہاتھوں سے وا کرتی ہے در اس کا تو آ گرتی ہے ہر دیوار اس کی میرے قدموں پر میں ایسے غرق ہو جاتا ہوں اس دم اپنے...
  16. فرخ منظور

    اوجِ تخیّل ۔ اشعار شامل کیجے۔

    ہو گئے ہیں جمع اجزائے نگاہِ آفتاب ذرّے اُس کے گھر کی دیواروں کے روزن میں نہیں (غالبؔ)
  17. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    قطعہ اَج رات اِک رات دی رات جی کے اَساں جُگ ہزاراں جی لِتّا اے اَج رات امرت دے جام وانگوں اینہاں ہتھّاں نے یار نوں پی لتا اے
Top