محبّت
تُو مِری شمعِ دِل و دِیدہ ، مِری معصُومہ
پیار کی دُھوپ میں نِکلی، تو پِگھل جائے گی
کَھولتا ، گُونجتا لاوا ہے مِرے جسم کا لمس
تُو مِرے ہونٹوں کو چُھو لے گی تو جل جائے گی
تِتلِیاں چُن ابھی خاروں کی طلب گار نہ بن
اپنے بالوں کو سجا، ماتمِ افکار نہ بن!
ناچ سنگیت پہ، طوفان کی رفتار نہ...