میں نے مرزا غالب کی غزل نقش فریادی ہے کس کی شوخی تحریر کا
کی زمین میں ایک غزل کہی۔۔۔ اس میں ایک شعر تھا جس کا مصرع اولی نثر ہوگیا
جھوٹ تم بولو، غلط تم لکھو، کھائو تم حرام
کیوں گلہ کرتے ہو پھر الفاظ میں تاثیر کا۔۔۔
جناب من ۔۔۔ یہ میں نے درست کر لیا۔۔۔ اس طرح
جرم اظہار صداقت تم سے ہو سکتا نہیں...