درد کی رات ڈھونڈلیتے ہیں
تیری سوغات ڈھونڈ لیتے ہیں
اس فسانے میں ربط کی خاطر
اتفاقات ڈھونڈلیتے ہیں
لوگ پوچھیں گے کچھ سوال تو ہم
کچھ جوابات ڈھونڈ لیتے ہیں
ڈوب کر درد کی گپھاؤں میں
اپنی ہی ذات ڈھونڈ لیتے ہیں
ان کی خدمت میں پیش کرنے کو
کچھ مناجات ڈھونڈ لیتے ہیں
اب روایات کو بدلتے ہیں
کچھ نئی بات...