ایک غزل پیشِ خدمت ہے، امید ہے شرفِ مقبولیت پائے گی
کرب چہرے سے یوں عیاں کیوں ہے
کیا ہوا، ضبط رائیگاں کیوں ہے
جب تبسم سجا لیا لب پر
درد آنکھوں سے پھر رواں کیوں ہے
پا چکے محنتوں کا پھل سب لوگ
میرے حصے میں امتحاں کیوں ہے
میرا دل تو نہیں ہے شہر ہے یہ
ایک سناٹا سا یہاں کیوں ہے
چھت تو میں نے بھی گھر...