آگیا ہے بہار کا موسم
پھر ترے انتظار کا موسم
تیری یادوں سے ہی سنورتا ہے
اس دلِ بےقرار کا موسم
شہرِ منصور میں تو ہے ہر پل
جبر کا اور دار کا موسم
ایسی برسات کی ان آنکھوں نے
چھٹ گیا سب غبار کا موسم
وہ ہوائے ہوس چلی ہے کہ بس
کھو گیا اعتبار کا موسم
آؤ چلتے ہیں شہرِ جاناں کو
دیکھنے کوئے یار کا موسم...