ایک ہی زمین پر تین شعراء کا کلام
مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلاتُ مفاعیل فاعلن
مولانا ظفرؔ علی خان
دِل جِس سے زِندہ ھے وہ تمنّا تُمھی تو ہو
ھم جِس میں بَس رھے ہیں وہ دُنیا تُمھی تو ہو
مُجھ پُر خطا کی لاج تُمھارے ہی ہاتھ ھے
مُجھ نَنگِ دو جہاں کا وَسِیلہ تُمھی تو ہو
جو دَستگِیر ھے وہ...
اس کا لنک یہاں پر بھی دے دیں. میرا ارادہ تو یہی ہے کہ ایک ہی بحر میں مختلف شعراء کا کلام میسر آجائے. اسطرح ہمیں مختلف بحور پر مستعمل کلام پڑھنے کو مل جائے گا اور ایک ہی بحر میں کئی شعراء کا بھی:)
ایک نیا سلسلہ شروع کرتے ہیں جس میں ایک ہی زمین پر مختلف شاعروں کے کلام کو پیش کرنا ہے ۔ آپ بھی اسی سلسلے میں موجود شعراء کا کلام پوسٹ کریں ۔ جب سب پوسٹ کرچکیں گے تو میں دوسری بحر پوسٹ کردوں گی اور ہم پھر اس سلسلے کو بحر در بحر قوافی اور شاعر کے ہمراہ پوسٹ کرتے رہیں ۔ اسطرح تمام شاعر حضرات کو...
میں نے شاید پچھلے سال کچھ اسطرح کسی مراسلے میں اظہار بھی کیا تھا ...پھر قران فہمی کے سلسلے سے بھی کچھ تاثر بدلا. انٹرویو کے بعد اصل شخصیت بھی کھل گئی:)
آدھے ناول تک تو مجھے خود سمجھ نہیں آرہی تھی کہ مصنفہ نے کیا کہنا ہے. سارے پزلز آدھے ناول کے بعد ملے. مجھے بھی ایسا لگا تھا کہ بیکار ہے اسکو پڑھنا. اس لیے اس کو آدھا پڑھ کے چھوڑ دیا تھا. پھر تقریبا چھ ماہ بعد ہاتھ لگایا تھا:)
بہت شکریہ محترم ریحان صاحب ...دوسرے.افاعیل پر تقطیع سمجھ نہیں آرہی ہے. ہوسکے تو الف کے وصال کے ساتھ تقطیع کردیں کیونکہ ش کا الف کے ساتھ وصال تو شاید مفاعیل نہیں بنا پائے گا. میں اپنے علم کے لیے پوچھ رہی ہوں.