ٹماٹر کی طرح میری خوبصورت محبوبہ!
آداب کے بعد عرض ہے کہ تم تو ایسے خفا ہو گئی ہو جس طرح سردیوں میں کریلے ناراض ہو جاتے ہیں۔ تم جانتی ہو کہ تمہاری جدائی میں میرا چہرہ بے موسمی سبزیوں کی طرح بے رونق ہو جاتا ہے اور تمہیں یہ بھی معلوم ہے کہ جب تک تمہاری پودینے جیسی سبز آنکھیں نہ دیکھ لوں میری طبعیت...