خدا
(ایک اچھوت ماں کا تصور)
خبر ہے تجھ کو کچھ، رلدو! مرے ننھے! مرے بالک!
ترا بھگوان پرمیشر ہے اس سنسار کا پالک!
کہاں رہتا ہے پرمیشر؟ ادھر آکاش کے پیچھے
کہیں دور، اس طرف تاروں کی بکھری تاش کے پیچھے
نہیں دیکھا؟ سویرے جوں ہی مندر میں گجر باجا
پہن کر نور کی پوشاک وہ من موہنا راجا
لئے "سونے کا...