نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی دیوانوں پہ کیا گزری

    دِیوانوں پہ کیا گُذری صِرف دو چار برس قبل یُونہی برسرِ راہ مِل گیا ہوتا اگر کوئی اشارا ہم کو کِسی خاموش تکلّم کا سہارا ہم کو یہی دُزدیدہ تبسّم ، یہی چہرے کی پُکار یہی وعدہ ، یہی ایما ، یہی مبہم اِقرار ہم اِسے عرش کی سرحَد سے مِلانے چلتے پُھول کہتے کبھی سِنگیت بنانے چلتے خانقاہوں کی طرف...
  2. فرخ منظور

    مکمل امن کے بعد ۔ شینوا اچیے

    امن کے بعد تحریر: شینووا اچیبے ترجمہ: خورشید اقبال اوگبونسل کے اچیبے کا پورا نام البرٹ شینووا لوموگو اچیبے ہے۔ان کی پیدائش1930ء میں نائجریا کے شہر اوگیدی میں ہوئی۔ان کے والدین نے عیسائی مذہب اختیار کر لیا تھا۔شینووانےابادان یونیورسٹی سے انگریزی، تاریخ اور مذہبیات میں ڈگری حاصل کی۔یونیورسٹی میں...
  3. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    حزنِ انسان (افلاطونی عشق پر ایک طنز) جسم اور روح میں آہنگ نہیں، لذّت اندوزِ دل آویزیِ موہوم ہے تو خستہِ کشمکشِ فکر و عمل! تجھ کو ہے حسرتِ اظہارِ شباب اور اظہار سے معذور بھی ہے جسم نیکی کے خیالات سے مفرور بھی ہے اس قدر سادہ و معصوم ہے تو پھر بھی نیکی ہی کیے جاتی ہے کہ دل و جسم کے آہنگ سے محروم...
  4. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی دنیا مصطفیٰ زیدی

    دنیا اک ہم ہی نہیں کشتۂ رفتارِ زمانہ یہ تندیِ رخشِ گزراں سب کیلئے ہے یہ سچ ہے کہ ہر اک کو شہادت نہیں ملتی اک تشنگیِ آبِ رواں سب کے لئے ہے ہر شخص کی قسمت میں نہیں خضر کا رتبہ بھٹکے ہوئے راہی کی فغاں سب کیلئے ہے رقاصۂ طناز ہو یا بسملِ بے تاب اسباب دل آویزیِ جاں سب کیلئے ہے اک طرز...
  5. فرخ منظور

    شاہنامہ اسلام جلد اول : شیطان اور یہودی کا اسکین شدہ متن درکار

    میرا جواب دوبارہ پڑھیں۔ اور کوئی بھی بات کرنے سے پہلے تمام جوابات تسلی سے پڑھنے چاہئیں۔
  6. فرخ منظور

    مکمل ایک مضحکہ خیز آدمی کا خواب ۔ فیودردوستوئیفسکی ، ترجمہ: عاصم بخشی

    (۵) ہاں، ہاں، یہ سب کچھ میرے ہاتھوں ان کے بگاڑ پر ختم ہوا! میں نہیں جانتا یہ کیسے ممکن تھا لیکن مجھے یہ سب کچھ اچھی طرح یاد ہے۔ خواب ہزاروں سالوں ہر محیط تھا اور میرے اندر ایک کلیت کا سا احساس چھوڑ گیا۔ میں صرف اتنا جانتا ہوں کہ اس تنزلی کا ذمہ دار میں تھا۔ کسی زہریلی سُنڈی کی طرح، پورے کے پورے...
  7. فرخ منظور

    مکمل ایک مضحکہ خیز آدمی کا خواب ۔ فیودردوستوئیفسکی ، ترجمہ: عاصم بخشی

    ایک مضحکہ خیز آدمی کا خواب/فیودردوستوئیفسکی تعارف و ترجمہ: عاصم بخشی یوں تو دوستووسکی کے تمام ادبی کام میں فلسفۂ وجودیت کے تحت انسانی نفسیات کا مطالعہ ایک مستقل موضوع کے طور پر سامنے آتا ہے پھر بھی نقادوں کے نزدیک اس کے مختصر ناول ’زیرِ زمین رسائل‘ (Notes from Underground) کو فرانسیسی مصنف...
  8. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی آہنگ

    آہنگ میں وہ انجان تمنا ہوں گُہر کے دل میں جو رموز ِ شب ِ نیساں سے قسم لیتی ہے میں ہوں آفاق کے سینے کی وہ پہلی دھڑکن جو فقط سینۂ شاعر میں جَنَم لیتی ہے میرے پیکر میں پھر اک بار اتر آیا ہے ! وہ گنہگار کہ جس سا نہیں کوئی معصوم میں ہوں وہ درد جو راتوں میں کسک اٹھتا ہے میں ہوں وہ راز جو مجھ کو بھی...
  9. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    اتفاقات آج، اس ساعتِ دزدیدہ و نایاب میں بھی، جسم ہے خواب سے لذت کشِ خمیازہ ترا تیرے مژگاں کے تلے نیند کی شبنم کا نزول جس سے دھُل جانے کو ہے غازہ ترا زندگی تیرے لیے رس بھرے خوابوں کا ہجوم زندگی میرے لیے کاوشِ بیداری ہے اتفاقات کو دیکھ اس حسیں رات کو دیکھ توڑ دے وہم کے جال چھوڑ دے اپنے شبستانوں...
  10. فرخ منظور

    شاہنامہ اسلام جلد اول : شیطان اور یہودی کا اسکین شدہ متن درکار

    میں نے صرف وہ صفحات انہیں فراہم کیے تھے جو ان کے پاس سکین شکل میں موجود نہیں تھے۔ شاید راجہ صاحب کے پاس پی ڈی ایف شکل میں شاہنامہ موجود ہو۔
  11. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    ہونٹوں کالمس تیرے رنگیں رس بھرے ہونٹوں کا لمس جس سے میرا جسم طوفانوں کی جولاں گاہ ہے جس سے میری زندگی، میرا عمل گمراہ ہے میری ذات اور میرے شعر افسانہ ہیں! تیرے رنگیں رس بھرے ہونٹوں کا لمس اور پھر "لمسِ طویل" جس سے ایسی زندگی کے دن مجھے آتے ہیں یاد میں نے جو اب تک بسر کی ہی نہیں اور اک ایسا...
  12. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی یاما ۔ مصطفیٰ زیدی

    یاما اے سوگوار! یاد بھی ہے تجھ کو یا نہیں وہ رات، جب حیات کی زلفیں دراز تھیں جب روشنی کے نرم کنول تھے بجھے بجھے جب ساعتِ ابد کی لویں نیم باز تھیں جب ساری زندگی کی عبادت گذاریاں تیری گناہ گار نظر کا جواز تھیں اک ڈوبتے ہوئے نے کسی کو بچا لیا اک تیرہ زندگی نے کسی کو نگاہ دی ہر لمحہ اپنی آگ میں...
  13. فرخ منظور

    میر پائے خطاب کیا کیا دیکھے عتاب کیا کیا ۔ میر تقی میرؔ

    پائے خطاب کیا کیا دیکھے عتاب کیا کیا دل کو لگا کے ہم نے کھینچے عذاب کیا کیا کاٹے ہیں خاک اڑا کر جوں گردباد برسوں گلیوں میں ہم ہوئے ہیں اس بن خراب کیا کیا کچھ گل سے ہیں شگفتہ کچھ سرو سے ہیں قد کش اس کے خیال میں ہم دیکھے ہیں خواب کیا کیا انواعِ جرم میرے پھر بے شمار و بے حد روزِ حساب لیں گے...
  14. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    میرے کوچے میں عدو مضطر و ناشاد رہا شب خدا جانے کہاں وہ ستم ایجاد رہا اُس روانی سے ذرا خنجرِ بے داد رہا بارے اِک دم اثرِ نالہ و فریاد رہا بے کسی نے نہ دیا ہائے تہِ خاک بھی چین تا قیامت المِ گریۂ جلّاد رہا نقدِ جاں تھا نہ سزائے دیت، عاشق حیف خونِ فرہاد سرِ گردنِ فرہاد رہا لذتِ جور سے دم لینے...
  15. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    طلسمِ جاوداں رہنے دے اب کھو نہیں باتوں میں وقت، اب رہنے دے، اپنی آنکھوں کے طلسمِ جاوداں میں بہنے دے میری آنکھوں میں ہے وہ سحرِ عظیم جو کئی صدیوں سے پیہم زندہ ہے انتہائے وقت تک پایندہ ہے! دیکھتی ہے جب کبھی آنکھیں اٹھا کر تو مجھے قافلہ بن کر گزرتے ہیں نگہ کے سامنے مصر و ہند و نجد و ایراں کے...
  16. فرخ منظور

    مکمل عصمت چغتائی (خاکہ) ۔ از سعادت حسن منٹو

    ذکر اس پری وش کا اور پھر بیاں اپنا، عصمت چغتائی کا یہ خاکہ سعادت حسن منٹو کا تحریر کردہ ہے، کسی بھی شخصیت کا صحیح اندازہ لگانے کے لیے ہمیشہ اس کے معاصرین کی تحریر مددگار ثابت ہو یہ ضروری نہیں ہے، مگر منٹو جیسے سفاک قلم کار نے جب عصمت جیسی سچی افسانہ نگار کے بارے میں کچھ لکھا ہو تو اس کی حقیقت پر...
  17. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    وادیِ پنہاں وقت کے دریا میں اٹھی تھی ابھی پہلی ہی لہر چند انسانوں نے لی اک وادیِ پنہاں کی راہ مل گئی اُن کو وہاں آغوشِ راحت میں پناہ کر لیا تعمیر اک موسیقی و عشرت کا شہر، مشرق و مغرب کے پار زندگی اور موت کی فرسودہ شہ راہوں سے دور جس جگہ سے آسماں کا قافلہ لیتا ہے نور جس جگہ ہر صبح کو ملتا ہے...
  18. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    جرأتِ پرواز بجھ گئی شمع ضیا پوشِ جوانی میری! آج تک کی ہے کئی بار "محبت" میں نے اشکوں اور آہوں سے لبریز ہیں رومان مرے ہو گئی ختم کہانی میری! مٹ گئے میری تمناؤں کے پروانے بھی خوفِ ناکامی و رسوائی سے حسن کے شیوۂ خود رائی سے دلِ بے چارہ کی مجبوری و تنہائی سے! میرے سینے ہی میں پیچاں رہیں آہیں میری...
  19. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی گناہ ۔ مصطفیٰ زیدی

    گناہ اے مرے جذبۂ اظہار کی بے نام کسک صرف لذت تو نہیں حاصلِ رندی و گناہ ذہن کی سطح پہ بہتے ہوئے آنسو بھی تو ہیں گنگناتے ہوئے، گاتے ہوئے دل کے ہم راہ میں نے ان آنکھوں کو چوما ہے، انہیں چاہا ہے جن کی جنبش سے بدل جائیں کئی تقدیریں نرم بالوں کے تصور کا سہارا لے کر توڑ دی ہیں مرے ہاتوں نے کئی...
  20. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    قطعہ مے کدے میں وہ بتِ بدمست اے پیرِ مغاں گردشِ چشم اپنی دکھلانے کبھو گر آئے گا دیکھنا کیا ہو گی کیفیت کہ زیرِ پائے خُم شیشہ لَوٹے گا پڑا، چکّر میں ساغر آئے گا بے طرح دل پنجۂ مژگانِ چشمِ یار میں جا پھنسا ہے دیکھیے کیوں کر تڑپ کر آئے گا جان تب آوے گی اپنی جانِ محزوں میں کہ جب چُنگلِ شہباز سے...
Top