نتائج تلاش

  1. یاسر شاہ

    اقتباسات صید الخاطر از امام ابن جوزی( اردو ترجمہ )

    عمر کے مراحل : ".........مجالس ذکر میں میرے ہاتھ پر دو لاکھ سے زائد لوگوں نے توبہ کی ہے اور دو سو سے زائد انسان میرے ہاتھ پر مسلمان ہوئے اور بہت سے سخت مزاج لوگوں کی آنکھیں میرے وعظ سے بہنے لگیں جو کبھی نہیں بہتی تھیں -جو شخص اس قسم کے انعامات کا مشاہدہ کر رہا ہے اسے حق ہے کہ ان کی تکمیل کی...
  2. یاسر شاہ

    اقتباسات صید الخاطر از امام ابن جوزی( اردو ترجمہ )

    نار کی بجائے عار جب کسی عالم کا قصد صحیح ہو جاتا ہے تو وہ تکلّفات سے بری ہو جاتا ہے ،بہت سے علماءحضرات ایسے ہیں جنھیں "لا ادری " (میں نہیں جانتا ) کہتے ہوئے حیا آتی ہے چنانچہ وہ اپنی وجاہت قائم رکھنے کے لیے فتویٰ صادر کر دیتے ہیں تاکہ یہ نہ کہا جائے کہ انھیں جواب نہیں آیا اگرچہ خود انھیں بھی...
  3. یاسر شاہ

    اقتباسات صید الخاطر از امام ابن جوزی( اردو ترجمہ )

    کتاب کا نام : صید الخاطر (اردو ترجمہ :نفیس پھول ) مصنف : امام جمال الدین ابن الجوزیؒ (مترجم :مولانا عبد المجید انور ) موضوع کتاب :مجھے یہ ایک الله والے کی بیاض (ڈائری )لگتی ہے جس میں انھوں نے اپنے روز مرّہ کے منتشر و متفرق...
  4. یاسر شاہ

    غزل: اچھا نہیں لگتا ہے سیہ دور سحر ہو

    وجیہہ بھائی ! فارسی اضافی تراکیب میں جیسے "در زنداں" ،"دل ناداں"،"غم جانا ں" وغیرہ میں اصول یہ ہے کہ زنداں، ناداں اور جاناں میں "ن" کا اعلان نہ ہو ۔اب آپ مناسب ترمیم سے "ہمدم زندان" کو" ہمدم زنداں " سے بدل دیں تاکہ بحر سے سرتابی بھی نہ ہو۔ بالکل بجا فرمایا آپ نے مگر رائے اور فیصلے میں...
  5. یاسر شاہ

    غزل: اچھا نہیں لگتا ہے سیہ دور سحر ہو

    آپ کے تبصرے پہ لطیفہ یاد آگیا۔ایک سکھ کسی دکان پہ گیا اور پوچھا یہ الماری کتنے کی ہے؟ دکاندار نے کہا ہم سکھوں کو سامان نہیں بیچتے۔سکھ برا بھلا کہہ کر چلا گیا ،کچھ دن بعد روپ بدل کر پھر دکان پہ آیا اور پھر پوچھا کہ صاحب یہ الماری کتنے کی ہے؟ دکاندار نے پھر یہی کہا کہ ہم سکھوں کو سامان نہیں...
  6. یاسر شاہ

    غزل: اچھا نہیں لگتا ہے سیہ دور سحر ہو

    واہ۔ فیض یاد آگئے ،کیا ہی خوب کہا تھا انھوں نے: چمک اٹھے ہیں سلاسل تو ہم نے جانا ہے کہ اب سحر ترے رخ پر بکھر گئی ہوگی ترکیب :ہمدم زنداں: بغیر اعلان نون ہونی چاہیے۔دوسرا مصرع بھی روانی چاہتا ہے۔ :جائے تو سہی اب : کی جگہ: ٹل جائے مگر یہ: کہنا بہتر لگتا ہے۔ واہ۔عمدہ! یہ بھی خوب ۔ :سیہ کار...
  7. یاسر شاہ

    غزل: سجدہء کفر سر کوئے انا تھا کہ نہ تھا

    السلام علیکم محترمی آپ کی غزل غور سے پڑھی اب دو طریقے تو یہ ہیں، جو سکہ رائج الوقت بھی ہیں کہ چند شعروں کا انتخاب کر کے داد دے کر آگے بڑھ جایا جائے یا پھر اس کی زحمت بھی گوارا نہ کی جائے اور ریٹنگ کا انگوٹھا دکھا کر رستہ ناپا جائے -دونوں طریقوں میں بچت اور راہ نجات ہے کہ اپنی کم علمی کی قلعی...
  8. یاسر شاہ

    برائے اصلاح : مجھے عزیز ہے وہ شخص میری جاں کی طرح

    سدا سلامت رہیں خوش باش ،عافیت کے ساتھ آمین
  9. یاسر شاہ

    برائے اصلاح : مجھے عزیز ہے وہ شخص میری جاں کی طرح

    سو اب بھی زائد از ضرورت ہے۔ اسے رکھ لیں۔ "نہیں بھی کھل کے نہیں کہہ رہا وہ ہاں کی طرح " اس طرح ٹھیک لگ رہا ہے
  10. یاسر شاہ

    برائے اصلاح : مجھے عزیز ہے وہ شخص میری جاں کی طرح

    نکال دیں تو بہتر ہے۔ تیسرے شعر میں تکنیکی طور پہ کوئی خرابی نہیں ،رکھنا چاہیں تو رکھ لیں یا کوئی نظم لکھ دیں "ابا جان" یا "بابا جانی" اس میں یہ شعر بھی لے آئیے اور بوسے کے مضامین بھی باندھ لیجیے گا ،والد صاحب کی قدم بوسی اور دست بوسی سعادت کی بات ہے۔ بھائی آپ کا مطمئن ہونا ضروری ہے۔رکھ لیجیے...
  11. یاسر شاہ

    نظم: وجہِ تخلیق

    ماشاء اللہ علوی بھائی بہت خوب ،اچھی نظم ہے۔سادہ، صاف اور فکر پہ ابھارتی ہوئی ۔کوئی نئی بات نہ بھی کہی جائے تب بھی پرانی باتوں کی یاد دہانی تر و تازہ لہجے میں کرتے اور کراتے رہنا چاہیے۔ پڑھتے ہوئے مجھے بھی آ خر ی مصرع پہ" بھی" کھٹکا ۔دیکھا تو صریر بھائی نے بھی اس کا ذکر کیا تھا۔ نظم کا اختتام...
  12. یاسر شاہ

    برائے اصلاح : مجھے عزیز ہے وہ شخص میری جاں کی طرح

    یہ بات آپ کی درست ہے کہ یہ فصیح زبان نہیں بولی ٹھولی ہے اسی لیے شعرا کے ہاں تو اس محاورے کی مثال نہیں ملتی البتہ منٹو کے ہاں اس محاورے کا استعمال ملتاہے ،ان کی زبان بھی سند ہے۔اس صفحے پہ مثالیں دیکھی جا سکتی ہیں۔...
  13. یاسر شاہ

    برائے اصلاح : مجھے عزیز ہے وہ شخص میری جاں کی طرح

    السلام علیکم اعجاز صاحب میرے ذہن میں : ہمارے ہاں : جیسی صورت نہیں آئی تکرار کو ختم کرنے کے لیے جو آپ کے ذہن میں آئی تبھی: مہک اٹھے: شروع میں لا کر زمانہ بدلنا پڑا۔واقعی یہی طریق اصلاح عمدہ ہے کہ اصلاحی غزل میں کم سے کم الفاظ بدلے جائیں ۔تاکہ آخر میں یہی لگے کہ اشرف بھائی کا شعر ہے نہ کہ...
  14. یاسر شاہ

    تعارف من آنم

    خوش آمدید😊
  15. یاسر شاہ

    برائے اصلاح : مجھے عزیز ہے وہ شخص میری جاں کی طرح

    باقی میری کوشش ہوتی ہے کہ: صلاح و مشورہ: ایسا نہ ہو کہ سخنور کے پاس آخر میں کچھ بھی نہ بچے۔جیسے پنجاب کے ایک بابا تھے، خوب جوانی میں اصلی گھی کھائے ہوئے ،لٹھ لے کے چلتے تھےاور ہر جگہ لٹھ مار کر پوچھتے "ایہہ کی اے؟"(یہ کیا ہے؟)ایک جگہ ایک چوڑی فروش گٹھڑی میں چوڑیاں لیے جا رہا تھا ،بابا نے گٹھڑی...
  16. یاسر شاہ

    برائے اصلاح : مجھے عزیز ہے وہ شخص میری جاں کی طرح

    ارشد بھائی میں آپ سے متفق نہیں ہوں ،ایسا کوئی شرعی یا شعری اصول نہیں جس سے یہ ثابت ہو کہ میری بات پر توجہ کرنے والے کو محبوب رکھنے سے میں متکبر یا مغرور ہو جاتا ہوں۔شرعی اصول تو اس لیے نہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کے تمام اوصاف اور ا دائیں محبوبانہ تھیں اور ان کی سنت ہے مخاطب کی بات...
  17. یاسر شاہ

    آہ نیم شبی ؎۱

    ماشاء اللہ بہت خوب ۔کلاسیکی رنگ میں رنگی ،تغزل سے بھرپور ایک خوبصورت غزل۔
  18. یاسر شاہ

    ایک چہرہ

    محترمی! اصلاح سخن کا نظم دراصل "صلائے عام ہے یاران نکتہ داں کے لیے" پر مبنی ہے لہذا آپ کا وہاں گاہے گاہے اپنی سہولت سے رہنمائی کرنا بہت فائدہ مند ہے ضرور جزاک اللہ خیر۔ صاحب علم نہیں طالب علم ہوں اصلاح کار نہیں سیاہ کار ہوں۔نقد و نظر کے باب میں آپ کی نقل کی کوشش کرتا ہوں، اور بس۔بقول آپ کے...
  19. یاسر شاہ

    برائے اصلاح : مجھے عزیز ہے وہ شخص میری جاں کی طرح

    ارشد بھائی یاد آنے میں زور جبر تو ہے نہیں ،یوں یاد آئی کہ جب ایک شاعر کو اپنا کلام غور سے سننے والے سے اس قدر محبت ہے تو اللہ جل شانہ کو کہ جن کا کلام ہر لحاظ سے کامل ہے کیسی محبت ہو گی اپنے کلام پہ غور کرنے والے سے۔ یہ بات آپ کی درست ہے۔میں غور نہ کر سکا۔
  20. یاسر شاہ

    برائے اصلاح : مجھے عزیز ہے وہ شخص میری جاں کی طرح

    واہ۔سبحان اللہ اس آیت کی یاد دلا دی جس کا مفہوم یوں ہے کہ" اور جب قرآن پڑھا جائے تو اس کو غور سے سنو اور خاموش رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے " یہ تو بس خانہ پری ہے۔ پہلا مصرع جچ نہیں رہا: جہاں میں گھوم چکے تو ہوا ہمیں معلوم کوئی زباں نہیں ہے مادری زباں کی طرح خوب ۔مگر اس غزل میں سوائے ایک آدھ...
Top