تم میں کیا کچھ نہیں؟ احساس ، شرافت ، تہذیب
مجھ میں کیا ہے ؟ نہ بصیرت ، نہ فراست ، نہ شعور
تم جو گزرے بہ صد انداز و ہزاراں خوبی
سب نے سمجھا کہ چلو رات کٹی دن آیا
میں تو انُ تیرہ نصیبوں میں پلا ہوں جن کو
تم سے وہ ربظ تھا جو بھوک کو اخلاق سے ہے
ایسی دُزدیدہ نگاہوں سے ہمیں مت دیکھو
ہم تو...