علمی ، معاشی ، وعسکری اور تہذیبی حوالے سے پیرس اور لندن سے کہیں آگے ۔
اور آج۔۔۔!
فرانسیسی استعمار کی جانب سے مسلط تباہ کاریوں کے بعد اس کی حالیہ آبادی پانچ صدیوں قبل کی آبادی سے بھی کم تر ہے اور دنیا کا فقیر ترین شہر!
تاریخ کا امیر ترین شخص (بہت سے لوگوں کی رائے کے مطابق) منسی محمد موسی اس کا حکمران تھا۔جو اپنی فیاضی میں مشہور و معروف تھا ۔
سفر حج کیلئے جب گیا تو اس کے قافلے میں 60 ہزار لوگ شامل تھے اور جہاں جہاں سے گزرا کئی سال تک وہاں سونے کی قیمتیں گری رہیں!
قصہ تو خاصا غمناک ہے !
ٹمبکٹو مغربی افریقہ کا شہر جو اج اپنی غربت میں مشہور ہے !
عظیم افریقن ایمپائر مالی کا دارلحکومت ہوا کرتا تھا!
14ویں 15 ویں صدی میں لندن سے پانچ گنا بڑا۔
جس کی یونیورسٹی میں اس وقت 25 ہزار طالب علم پڑھتے تھے!
اپنے وقت کا امیر ترین شہر!
‘کالا دھن لوگ کیش میں نہیں رکھتے’
اس سے محض عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے یا زیادہ سے زیادہ جو فائدہ ہوا ہو گا کہ انڈیا میں دہشت گردوں(ان کے نزدیک) چھوٹی سطح پر کچھ نقصان اٹھانا پڑ گیا ہو گا!