رب کونین میری بھی فریاد سن
آج میدان میں سب سے مظلوم ہوں
حق پہ ہوتے ہوے حق سے محروم ہوں
شام خوں رنگ ہوں صبح مغموم ہوں
جس پہ چلتے ہیں خنجر وہ حلقوم ہوں
آنسوؤں اور آہوں کی روداد سن
رب کونین میری بھی فریاد سن
خود میرے نام لیوا ہیں دشمن میرے
میرے گھر کے اجالے ہیں رہزن میرے
زد میں ہیں بجلیوں کے نشیمن...