راہبہ
راہبہ !
سچ بتا ! واقعی جسم ناپاک ہے؟
پھر مقدّس محبّت کے اُجلے پرندے نے
اس میں ہی کیوں گھر بنایا؟
کبوتر ہمیشہ انہی گنبدوں پر اترتے ہیں
جن سے خدا تک پہنچنے کا
نورانی زینہ ملے
جنّتی ہجر کا چاک سینہ سِلے
پھول دل کا کھلے !
راہبہ !
دل کی محراب میں
تو اکیلی کھڑی
کیسی آواز کی منتظر ہے
خدا آدمی...