یہ غزل دو چار ماہ پرانی ہے۔آج احباب کی خدمت میں پیش کی جا رہی ہے۔
غزل
اِس قدر اضطراب دیوانے؟
تھا جُنوں ایک خواب دیوانے!
ہم ہیں آشفتہ سر ہمیشہ سے
ہم تو ہیں بے حساب دیوانے
فاتر العقل ہیں نہ مجنوں ہیں
ہم ہیں عزت مآب دیوانے
آئے نکہت فشاں چمن میں وہ
ہو رہے ہیں گلاب دیوانے
ہیں خرد مند فیس بک پر...