نتائج تلاش

  1. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    خود کلامی میں کتنی وحشت ہے کوئی دشمن ہو روبرو جیسے جون ایلیا
  2. زیرک

    ۔۔اشرافیہ اور عوام کا پاکستان مختلف ہے، ہنوز منزل دور است۔

    ۔۔اشرافیہ اور عوام کا پاکستان مختلف ہے، ہنوز منزل دور است۔
  3. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    سامانِ شاعری سے نہیں شانِ شاعری لکھنا قلم دوات سے آگے کی چیز ہے راحیل فاروق
  4. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    سراب کیا ہے؟ یہ تیرے تصورات کہ تُو عذاب کیا ہے؟ یہ دل کے معاملات کہ دل راحیل فاروق
  5. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    منافقت کے دریچوں سے روشنی لے کر فریب دیتے ہیں اکثر رفاقتوں کے چراغ
  6. زیرک

    ۔۔آپ خواہ کتنے ہی بڑے نجومی کیوں نہ ہوں یہ نہیں بتا سکتے کہ بہو، داماد اور خربوزہ کیسے نکلیں گے؟

    ۔۔آپ خواہ کتنے ہی بڑے نجومی کیوں نہ ہوں یہ نہیں بتا سکتے کہ بہو، داماد اور خربوزہ کیسے نکلیں گے؟
  7. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    روپ رنگ ملتا ہے خدوخال ملتے ہیں آدمی نہیں ملتا، آدمی کے پیکر میں خوشبیر سنگھ شاد
  8. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    ایک ہم ہیں کہ پرستش پہ عقیدہ ہی نہیں اور کچھ لوگ یہاں بن کے خدا بیٹھے ہیں خوشبیر سنگھ شاد
  9. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    بے آسرا پھریں گے مِرے آستیں کے سانپ میں نے مِرے وجود سے بازو کٹا دیئے
  10. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    تُو تو رازق ہے، تجھ سے کیا پردہ کل سے بچوں نے کچھ نہیں کھایا:-( میثم علی آغا
  11. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    آدمی کی دنیا میں ''آدمی'' نہیں ملتا سیکڑوں سے ملتا ہوں آدمی کے دھوکے میں
  12. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    ترے در پر ہی پڑے رہتے ہیں بھوکے پیاسے ہم کو آتا ہی نہیں مانگ کے لقمے کھانا میثم علی آغا
  13. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    نہیں آتا مانگنا تو خالی ہاتھ پھیلا دو وہ بند لبوں کی بولیاں بھی سنتا ہے
  14. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    سائل ہے مگر دستِ طلب کانپ رہا ہے یہ شخص مجھے مانگنے والا نہیں لگتا
  15. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    ہم خانہ بدوشوں کا مقدر ہے مسافت ہم کو یہاں رستے کبھی منزل نہیں دیتے سید عقیل شاہ
  16. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    فریب دے مگر اب کے ذرا رعایت کر ہمیں سوار نہ کر کاغذی سفینوں میں
  17. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    کرم کی بھیک نہ دے، اپنا تخت بخت سنبھال ضرورتوں کا خدا تُو ہے تو فقیر ہم بھی نہیں
  18. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    وہ پیڑ جس کی چھاؤں میں کٹی تھی عمر گاؤں میں میں چوم چوم تھک گیا، مگر یہ دل بھرا نہیں حماد نیازی
  19. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    بس دِلا! آخری کلام،۔ سلام تنگ آیا میں تجھ مصیبت سے حماد نیازی
  20. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    کون جیتے گا ان سے باتوں میں جن کی آنکھیں کلام کرتی ہیں
Top