اپنا یہ عالم ہے خود سے بھی اپنے زخم چھپاتے ہیں
لوگوں کو یہ فکر کہ کوئی موضوع تشہیر بنے
تم نے فراز اس عشق میں سب کچھ کھو کر بھی کیا پایا ہے
وہ بھی تو ناکام ِ وفا تھے جو غالب اور میر بنے
السّلام و علیُکم کیسے ہیں آپ سب ،میں آ گئی ہوں ابھی شاعری کے گلستان میں سوچ رہی تھی لکھوں کہ نہ لکھوں ابتداء یہاں سے ہو گئی اب پتہ نہیں کون کیوں کہ کوئی نظر نہیں آ رہا۔
جہاں وہ اتنا بھولا تھا وہاں کچھ یاد بھی رکھتا
فقط اتنا تو کہہ دیتا کہ اُس نے مجھ کو چاہا تھا
ہمارا عشق کب کُھلتا کسی پر سعد ایسے ہی
یقین مانو کہ ہم نے خود زمانے کو بتایا تھا۔
اگر کچن کیبینٹ میں لال بیگ ہو جائیں تو تھوڑا سا سرف ایکسل ایک شاپر میں ڈال کر اور اُس کا منہ کھلا چھوڑ کر کیبینٹ میں رکھ دیں دو تین دن تمام لال بیگ اس شاپر میں آرام فرماتے ملیں گے۔