جب بھی ہوا ہے جامہ انصاف تار تار
نازل ہوئی ہیں قوم پہ آفات بے شمار
وہ حزب اختلاف ہو یا حزب اقتدار
اب قوم کو رہا نہ کسی پر بھی اعتبار
مظلوم کے مکاں میں کہاں سے ہو روشنی
روشن خیال کرتے ہیں ظلمت کا کاروبار
دشمن کو ہم سے خوف ہو لا حق’ محال ہے
ہم تو وہ سورما ہیں جو کرتے ہیں خود پہ وار
گلشن کی...