کبھی خنجر اٹھاتے تو کیوں نہیں۔ خود غالب کا فرمان ہے: آج واں تیغ و کفن باندھے ہوئے جاتا ہوں میں۔۔۔ منتہیٰ مقصد جان لینا کبھی نہ ٹھہرا۔ ہم نے انکے سامنے پہلے تو خنجر رکھ دیا، پھر کلیجا رکھ دیا، دل رکھ دیا سر رکھ دیا۔ :)
حضور میری معلومات کے مطابق جنسیات مغرب میں، اور مشاہدات کے مطابق کم از کم ایران میں تو شامل نصاب ہے۔ اور ظاہر ہے کہ ماں باپ سے بھی رابطہ ہوگا لیکن کوئی اس ڈھنگ کا موضوع نکلے تو ناں؟!