نتائج تلاش

  1. ظہیراحمدظہیر

    ہو کوئی تدبیر، خوئے یار سمجھیے

    اساتیذ اردو کا لفظ نہیں ہے ۔ اردو میں قطعی مستعمل نہیں ہے ۔ اس کے بجائے اساتذہ کہا جاتا ہے ۔
  2. ظہیراحمدظہیر

    ہو کوئی تدبیر، خوئے یار سمجھیے

    اساتذہ تو حقہ پینے کے بریک پر گئے ہوئے ہیں ۔ میں چپکے سے جواب دے دیتا ہوں ۔ سمجھیے کا وزن فعولن ہے فاعلن نہیں ۔ اہلِ پنجاب اسے فاعلن کے وزن پر بولتے ہیں ۔ میڈیا پر اسی طرح بولے جانے کے سبب اب شاید اور لوگ بھی فاعلن کے طرز پر بولنے لگے ہوں ۔ قاعدہ یہ ہے کہ فعل کا صیغۂ امر فعل کا مصدر ہو تا ہے...
  3. ظہیراحمدظہیر

    پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

    عاطف بھائی ، درست کہا ۔ ناندی یا نادی اس ناند کی متغیر شکل ہے ۔ اسے اتفاق ہی کہئے کہ لفظ ناند آپ کی سماعت و بصارت سے نہیں گزرا ورنہ یہ تو بہت عام لفظ ہے ۔ بلکہ بقول مشتاق احمد یوسفی راجھستان میں اس کا استعمال عام تھا ۔ غالب کا ایک قصیدہ ہے ، دیکھئے: ہے چار شنبہ آخرِ ماہِ صفر چلو رکھ دیں...
  4. ظہیراحمدظہیر

    پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

    حقے کے علاوہ ایک پیچوان بھی ہوا کرتا تھا جس کی نَے ایک لمبی سی نلکی کے ساتھ حقے سے جُڑی ہوتی تھی ۔ کہتے ہیں کہ اس میں تمباکو کا دھواں منہ تک آتے آتے شدت میں ذرا معتدل ہوجاتا تھا ۔ میں نے پیچوان کبھی نہیں پیا لیکن بچپن میں ایک دو دفعہ اپنے نانا کا حقہ ضرور منہ سے لگایا تھا ۔ چونکہ استعمال...
  5. ظہیراحمدظہیر

    (پیروڈی) ایک فکاہیہ نظم

    عبید بھائی ، وزن کے بارے میں تو اب کوئی بات باقی نہ رہی کہنے کے لئے ۔ البتہ آپ کی واردتِ کلبی جو اس نظم کا محرک بنی اس کے بارے میں عرض کیا ہے: (صادق حسین ایڈووکیٹ مرحوم سے معذرت کے ساتھ) تندیِ کلبِ مقابل سے نہ گھبرا اے عبید! بھونکتا ہے یہ تجھے سرپٹ بھگانے کے لئے :D
  6. ظہیراحمدظہیر

    پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

    مکان کے دروازے سے بالکل پہلے کا حصہ ڈیوڑھی کہلاتا ہے ۔ یہ اینٹوں یا پتھروں کا بنا ہوتا ہے اور اس کے اوپر چھت یا سائبان ہوتا ہے ۔ اس میں سیڑھیاں بھی ہوسکتی ہیں اور یہ ایک چبوترہ نما بھی ہوسکتا ہے اور دونوں بھی ۔ دہلیز پار کرکے جب گھر میں داخل ہوں تو صحن یا آنگن سے پہلے کا حصہ دالان یا...
  7. ظہیراحمدظہیر

    پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

    بالکل صحیح کہا عاطف بھائی ۔ آگل کے لئے سانکل اور آنکل کے الفاظ بھی بولے جاتے ہیں ۔
  8. ظہیراحمدظہیر

    پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

    راحل بھائی ، نہالچہ وہ پتلا سا نرم گدّا ہوتا ہے جس پر بچوں کو سلایا جاتا ہے ۔اس میں روئی کا پتلا استر لگایا جاتا تھا ۔ یعنی یہ طفلانہ سائز کا گدا ہوتا تھا ۔ پوتڑا وہ سستا سا ، ردی سا کپڑا ہوتا تھا جو بستر کو بچوں کے پیشاب وغیرہ سے محفوظ رکھنے کے لئے نہالچے کے اوپر بچھادیا جاتا تھا ۔ اس کے...
  9. ظہیراحمدظہیر

    پندرہویں سالگرہ املا نامہ (جدید ایڈیشن)

    بہت بہت شکریہ! کل صبح چیک کرتا ہوں ۔ ان شاء اللہ۔
  10. ظہیراحمدظہیر

    پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

    دھاگے اور ڈورے میں موٹائی کا فرق ہوتا ہے ۔ ڈورا موٹے دھاگے کو کہتے ہیں جو رضائی وغیرہ میں ڈالا جاتا ہے ۔ ڈور اُس دھاگے کو کہتے ہیں جو ہاتھ میں پکڑ کر کسی چیز کو حرکت دینے کے لئے استعمال ہو جیسے پتنگ و غیرہ ۔
  11. ظہیراحمدظہیر

    پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

    کیا اچھا لفظ یاد دلایا ۔ باردانہ پٹ سن کی بوریوں کو کہتے ہیں ۔
  12. ظہیراحمدظہیر

    پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

    تصویر آنا بند ہوگئی ہے ۔ تصویر نہیں آرہی ہے :D
  13. ظہیراحمدظہیر

    پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

    موٹے سوئے سے عام طور پر پٹ سن کی بوریاں سُتلی سے سی کر بند کی جاتی تھیں ۔ سُتلی اور بوری تو یقیناً اب بھی موجود ہیں ۔
  14. ظہیراحمدظہیر

    پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

    بَدنا یا بَدنی مٹی کے اس چھوٹے سے لوٹے نما برتن کو کہا جاتا تھا جو عام طور پر مسجد کے استنجا خانے میں طہارت کے لئے استعمال کیا جاتاتھا ۔
Top