جی وہ کوئی تنخواہ اور الاوئنسز نہیں لیتے۔ کمیٹی کا اجلاس بلانے پر ہونے والے اخراجات کا ذکر ہے جس میں چاروں صوبوں کے ممبران کسی ایک مقام پر اکٹھے ہوتے ہیں۔ لامحالہ اس پر سفری اخراجات ہوتے ہیں جو حکومت ادا کرتی ہے۔ عام الفاظ میں ٹی اے ڈی اے۔
دنیاوی نظام کے لیے قمری کیلنڈر رائج ہے۔ اگر کیلنڈر پر تاریخ 30 شعبان ہے لیکن چاند نظر آ چکا ہے تو رمضان شریف شروع ہوجائے گا۔ البتہ کیلنڈر میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جائے گا، سرکاری و غیر سرکاری خط وکتابت پر 30 شعبان ہی لکھی جائے گی۔
سوہنی نظم اے۔ ایفو جئے کامے تے چودھری ھن دکھنی پنجاب یا سندھ وچ ہوندے ہونے نیں۔ شمالی پنجاب تے ویلا ہوئیا پئیا۔ :)
اسی اینھوں ’ہویجا‘ کہنے آں۔ رچناوی تے جانگلی لہجے دی اڈ ایس اکھر وچ دِسدی پئی اے۔:)
اوہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ صرف اپوزیشن میں رہتے ہوئے لگایا جا سکتا ہے۔
حکومت میں آئے ہیں تو آٹے دال کا بھاؤ معلوم ہوا اور اوپر سے اپنے وزیروں کی قابلیت کا علم ہوا تو 18 ٹیکنو کریٹس (جن میں سے آدھے غیر ملکی شہریت رکھتے ہیں) لگانے پڑ گئے ہیں۔