مجھ کو طلب کیا گیا، سرکارؐ! آ گیا
شرمِ گُنہ لیے، یہ گنہگار آ گیا
پھیلا کے اپنا دامنِ صد چاک اے حضورؐ!
درویشِ بے نوا سرِ دربار آ گیا
سوکھی پڑی تھیں کب سے تمنا کی کھیتیاں
گریہ مثالِ ابرِ گہر بار آ گیا
اِس پیکرِ سوال کو کیا حاجتِ سوال
فیض و عطا کے شہر میں نادار آ گیا
ٹھوکر جہاں لگی کوئی، میں...