جون ایلیا پر احمد عقیل روبی کا ایک زبردست مضمون ہے ۔ تصویر کا سائز کم ہے کمپیوٹر پر محفوظ کر کے زوم کر کے پڑھنا پڑا مجھے۔ اس لیے مجبورا آپ کو بھی پڑھنے کے لیے زوم کرنا پڑے گا۔ جس کے لیے معذرت !!! کوشش کروں گا اس فرصت میں ٹائپ کر دوں۔
واہ بہت خوب ملاقات رہی ہو گی۔ امجد میانداد بھائی کی تصاویر تو دیکھی ہیں۔ ناصر شہزاد جی سے اسی ہفتے ملاقات ہوئی۔ امجد علی راجہ اور سید زبیر صاحب کے بھی درشن ہو گئے۔ بزم دوستاں خوب گپ شپ رہی ہو گی۔ باقی روداد تو کچھ تفصیلی ہونی چاہیے تھی۔
خوش رہیں
واہ زبردست نیرنگ خیال جی !
بچپن کی یادیں تازہ کر دیں۔ جن چیزوں کا میں نے ذکر کرنا تھا ان میں سے اکثر کا تو آپ نے ذکر کر دیا۔ بون بون تو میری کمزوری تھی۔ سب سے زیادہ پسند تھی مجھے ۔ اور مے فیئر کی ببل گم ، مرونڈے ، پتیسے ، ایک کیلے والے بسکٹ ہوتے تھے ، ایک بچے کی تصویر والے ، گوگو پان مصالحہ ،...
سیدھا تو کوئی بھی نہیں ہوتا۔ انسان تو تہہ در تہہ پیاز کی چھلکوں کی پرتوں کی طرح ہے۔ پرتیں اتارتے جاؤ آخر میں ہاتھ کچھ نہ آئے گا۔ اس سے کہیں بہتر تو یہ ہے کہ پیاز کو انجوائے کیا جائے :p
ہممم میرا خیال ہے اب میں سمجھ گیا آپ کی بات ۔ کچھ ایسا ہی واقعہ یاد آیا۔
ایک ملحد کا ایک بزرگ سے مباحثہ ہو گیا۔ بزرگ نے فرمایا تم خدا پر یقین نہیں رکھتے۔ میں رکھتا ہوں۔ فرض کرو خدا کا وجود نہ ہوا تو بعد از مرگ مجھ میں اور تم میں کوئی فرق نہیں یعنی نہ نفع نہ نقصان لیکن اگر فرض کرو واقعی خدا کا...