یہ ہے آج ہی رات کی داستاں
کہ تھے میہماں میرے اک مہرباں
دکھاؤں میں حضرت کے کھانے کا ڈھنگ
لکھوں ان کے لقمے اڑانے کا رنگ
پلیٹوں میں ہلچل مچاتا ہوا
وه چمچے سے چمچا لڑاتا ہوا
پلاؤ میں سالن ملاتا ہوا
وہ جل تھل کا عالم رچاتا ہوا
وہ بوٹی پہ چڑھ کر لپٹتا ہوا
وہ روٹی سے بڑھ کر چمٹتا ہوا
فقط شوربے سے...