شیخ نیپا - سو لفظوں کی کہانی
لڑکے کی گاڑی نیپا چورنگی کی جانب چلی جا رہی تھی۔
حق سادہ ہوتا ہے۔ جب باطل کے سر پر پڑتا ہے تو اسکو پھاڑ کر رکھا دیتا ہے۔
بات سادی ہے۔
عمران علی زینب کے سر پر کھڑا ہے۔
کیا کسی کے ہاتھ میں دم ہے کہ اسکے سر کے بال پکڑ کر ننھی گڑیا کو اسکے گھر پہنچاے؟
کیا کسی کے ہاتھ میں...
اگلی منزل - سو لفظوں کی کہانی
وہ ایک منزل تھی۔لڑکا اب آپ دیکھیں گے کہ اگلی منزل کی طرف کوچ کرے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کون رکتا ہے اور کون کوچ کرتا ہے۔اب مختصر مختصر جملے پچھلی منزل کی کمتری اچھی طرح واضح کریں گے۔
ہر منزل سے کچھ نہ کچھ فایدہ تو ہے۔ لیکن آدمی سستائے گا۔ پھر اگلی منزل۔
ایک اہم بات۔...
عقیدت کی گرد : قسط ۱
درس قیام حسین
چھپی ہے اس کے تدبر میں معرفت کیسی
کہ مصلحت کی جنوں سے مناسبت کیسی؟
ہوس کے ساتھ وفا کی مفاہمت کیسی؟
ستمگروں کے ستم سے مصالحت کیسی؟
انور مسعود
کلام لکھنے والا چاہتا ہے کہ ٓپ ذرا سنبھل جائیں اور غور کریں کہ مصلحت کی جنوں سے کیا مناسبت۔ ہیں بھلا کیا ٓپ نے اس...
دوسری شادی - سو لفظوں کی کہانی
لڑکے کے اخبار کا اشتہار دینے سے شادی ہونے میں کل تین ماہ کا عرصہ لگا۔
لڑکا اور لڑکی دونوں دوسری دفعہ دولہا دلہن بننے جا رہے تھے۔
عجیب وقت تھا۔
گھر والوں کی سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ پندرہ ماہ پہلے کاواقعہ کیا اتنا ہی کمتر ہے کہ بھلا دیا جاے؟
لڑکا حال میں زندہ رہنا...
پہلا سین (پارٹ) - سو لفظوں کی کہانی
بچہ پیدا ہوا، باپ تھا۔ باپ پیدا ہوا، باپ نہ تھا۔ بچے کو پتہ تھا کہ باپ جیسا بننا ہے۔ باپ کو پتہ نہیں تھا کس جیسا بننا تھا۔ باپ بننا چاہتا تھا۔ لوگ بناتے جا رہے تھے، باپ جو نہ تھا۔ سین چینج ہوا۔ بچہ پیدا ہوا۔ ماں تھی۔ ماں پیدا ہوی، باپ تھا۔ بچے کو پتہ تھا کہ...
دل چاہتا ہے کہ بس اب زندگی بھر زینب کے بارے میں بات ہوتی رہے! کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ مجھ جیسا بڈھا کیوں زندہ ہے اور ننھی تتلی کیوں چلی گی! میں کبھی اس بات کو فراموش نہیں کر پاوں گا! دل کا ایک حصہ اب زینب کے نام ہو چکا! خیالات کی دھول چڑھ جاتی ہے لیکن بار بار تازہ ہو جاتا ہے غم۔ معلوم نہیں کیوں!
بات یہ ہے کہ اسی رسول نے چودہ سو سال قبل اس ہرج اور نا انصافی کا تذکرہ بھرپور انداز میں کر دیا ہے جو باعث اطمینان ہے۔ اب جس کی مرضی ہے اس سلگتے ہوئے انگارے اسلام کو تھامے۔ علم و نور کو اسلام کے موسم خزاں میں تلاش کرے اور نہ پائے ور دل جلائے! یہ یونہی طے ہے!
صحیح فرمایا آپ نے۔ رسول کے ابتدائی متبعین ضرورتا غیرمعمولی لوگ تھے تاکہ اسلام استحکام پا جائے۔ اصل مخمصہ یہ ہے کہ قوم اپنے کمزور نظریے یعنی اسلام کی تشریح کے طور پر اب ایک رسول کا تقاضہ کر رہی ہے اور نہ ملنے پر اپنے آپ کو ظالم، قاتل اور لعنت زدہ سمجھ رہی ہے۔ ظاہر ہے ایسا تو ہو گا نہیں کہ رسول آئے۔
آپکا خیال ہے کہ انگریزوں کی حکومت اور مسلمانوں کی 1000 سالہ حکومت کا خاتمہ مسلمانوں اور اسلام کی سطوت و شوکت کی نشانی تھی؟ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ 47 میں مسلمانوں کے اندرونی اختلافات اور سلطنت عثمانیہ کے ختم کرنے پر مسلمانوں کی ایک نہ سننا ان کی عظمت کی داستان ہے!