الگ الگ نظر آئے چمن چمن یارو!
جدا جدا لگے مجھ کو وطن وطن یارو!
ہیں دو ہی کان ، دو آنکھیں ، دو ہاتھ ، دو پاؤں
مگر جدا نظر آئیں بدن بدن یارو!
یہ آفتاب کی روشن شعاعیں ہیں تسلیم
مگر الگ ہیں جو دیکھو کرن کرن یارو!
شکار تو سبھی کرتے ہیں ان غزالوں کا
ہیں مختلف سبھی باہم ہرن ہرن یارو!
اسامہ سرسری...
اکڑشاہ اور بقرعید
نظر آیا چاند اور ملی یہ نوید
کہ دس دن کے بعد آئے گی بقرعید
اکڑشاہ دل میں لگا سوچنے
اسی سوچ میں کھا گیا سو چنے
کہ اس بار قربانی میں بھی کروں
خدا سے محبت کا دم میں بھروں
ارادہ یہ ظاہر کیا دوست پر
کہ منڈی سے لاتے ہیں اک جانور
چناں چہ اکڑشاہ منڈی گیا
بہت موٹا تازہ سا بکرا لیا...
محترم جناب سید شہزاد ناصر صاحب نے یہاں فارسی غزل مع نثری ترجمہ پیش کی تھی، بندے نے اس کا منظوم ترجمہ کرنے کی کوشش کی ہے:
ہر رات چھانتا ہوں ترے در کی خاک میں
اور دل کو آبِ چشم سے کرتا ہوں پاک میں
ہوں گی یہ ہڈّیاں مری جس روز چور چور
پھربھی رکھوں گا دل میں ترا انہماک میں
تجھ سے ملن کی شب ہو تو...