نتائج تلاش

  1. محمد اسامہ سَرسَری

    تعارف تمام احباب کو ادا کی طرف سے آداب۔۔۔

    وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
  2. محمد اسامہ سَرسَری

    اکڑشاہ کی اکڑبازیاں (مکمل)

    جزاکم اللہ خیرا۔
  3. محمد اسامہ سَرسَری

    ہر رات چھانتا ہوں ترے در کی خاک میں (فارسی غزل کا منظوم ترجمہ)

    جزاکم اللہ خیرا۔ اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے۔
  4. محمد اسامہ سَرسَری

    الگ الگ نظر آئے چمن چمن یارو! برائے اصلاح

    الگ الگ نظر آئے چمن چمن یارو! جدا جدا لگے مجھ کو وطن وطن یارو! ہیں دو ہی کان ، دو آنکھیں ، دو ہاتھ ، دو پاؤں مگر جدا نظر آئیں بدن بدن یارو! یہ آفتاب کی روشن شعاعیں ہیں تسلیم مگر الگ ہیں جو دیکھو کرن کرن یارو! شکار تو سبھی کرتے ہیں ان غزالوں کا ہیں مختلف سبھی باہم ہرن ہرن یارو! اسامہ سرسری...
  5. محمد اسامہ سَرسَری

    اکڑشاہ کی اکڑبازیاں (مکمل)

    جزاکم اللہ خیرا جناب عالی جی۔
  6. محمد اسامہ سَرسَری

    دوستی کا مطلب ہے بغیر کسی مطلب کے اپنے دوست کے کام آنا چاہے وہ دوست مطلبی کیوں نہ ہو۔

    دوستی کا مطلب ہے بغیر کسی مطلب کے اپنے دوست کے کام آنا چاہے وہ دوست مطلبی کیوں نہ ہو۔
  7. محمد اسامہ سَرسَری

    اکڑشاہ کی اکڑبازیاں (مکمل)

    اکڑشاہ اور بقرعید نظر آیا چاند اور ملی یہ نوید کہ دس دن کے بعد آئے گی بقرعید اکڑشاہ دل میں لگا سوچنے اسی سوچ میں کھا گیا سو چنے کہ اس بار قربانی میں بھی کروں خدا سے محبت کا دم میں بھروں ارادہ یہ ظاہر کیا دوست پر کہ منڈی سے لاتے ہیں اک جانور چناں چہ اکڑشاہ منڈی گیا بہت موٹا تازہ سا بکرا لیا...
  8. محمد اسامہ سَرسَری

    غزل.. ہماری تقریباً پہلی غزل.. جو راتیں خوش گزرتی تھیں وہ راتیں اب نہیں باقی..

    فی البدیہہ شعر: کچھ تو مزمل تو کر خذ ما صفا دع ما کدر
  9. محمد اسامہ سَرسَری

    ہر رات چھانتا ہوں ترے در کی خاک میں (فارسی غزل کا منظوم ترجمہ)

    محترم جناب سید شہزاد ناصر صاحب نے یہاں فارسی غزل مع نثری ترجمہ پیش کی تھی، بندے نے اس کا منظوم ترجمہ کرنے کی کوشش کی ہے: ہر رات چھانتا ہوں ترے در کی خاک میں اور دل کو آبِ چشم سے کرتا ہوں پاک میں ہوں گی یہ ہڈّیاں مری جس روز چور چور پھربھی رکھوں گا دل میں ترا انہماک میں تجھ سے ملن کی شب ہو تو...
  10. محمد اسامہ سَرسَری

    شعرائے اردو محفل فورم کے کونسے اشعار آپ کو پسند آئے؟

    جاتا ہوں گدا بن کے میں دربار میں اُس کے دنیا کے خداوں نے جہاں سر تھے جھکائے شاعر: عظیم شہزاد مکمل غزل
  11. محمد اسامہ سَرسَری

    برائے تنقید و تبصرہ و اصلاح

    بہت خوب ماشاءاللہ۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ۔ اس غزل کی ہو کس منہ سے تعریف اب ”دل کو ہمت نہیں ، لب کو یارا نہیں“
  12. محمد اسامہ سَرسَری

    کھیل ہی کھیل میں‌ اپنی املاء درست کریں۔

    ج ح سے پہلے ہے۔ اسی سے ہیں راجح ، ترجیح ، مرجوح وغیرہ۔
  13. محمد اسامہ سَرسَری

    براےَ تقطیع!

    جزاکم اللہ خیرا مہدی بھائی۔
Top