نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دُنیا ہی میں کر پُرسِشِ مظلوُم، الہٰی بُت حشْر میں اُٹّھیں گے تو پتّھر کے اُٹھیں گے داغ دہلوی
  2. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: آئے ذرا نہ اُٹھ کے وہ بیمار کی طرف ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش آئے ذرا نہ اُٹھ کے وہ بیمار کی طرف بیٹھے رہے تھے منہ کئے دیوار کی طرف کھاتے نہ کیوں شکست بَھلا ہم خوشی کے ساتھ جب فیصلہ تھا اُن کا بھی اغیار کی طرف اِک عُمر دِل میں وصل کی اُمّید ہم لئے پیغام بھیجتے رہے سرکار کی طرف فُرقت میں اور ٹُوٹ کے اُن کا رہا خیال جاتا کہاں سے ذہن...
  3. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    سکون ذہنِ پریشاں کو کیا کہیں آئے خیال دِل کے ستانے کو کب نہیں آئے ہم ایسے غارِمُصیبت میں بند ہیں کہ خلش جہاں کہیں سے کوئی روشنی نہیں آئے شفیق خلش
  4. طارق شاہ

    امیر مینائی ::::: گھر گھر تجلّیاں ہیں طلبگار بھی تو ہو ::::: Ameer Minai

    غزلِ امیر مینائی گھر گھر تجلّیاں ہیں طلبگار بھی تو ہو موسیٰ سا کوئی طالبِ دیدار بھی تو ہو اے تیغِ یار! کیا کوئی قائل ہو برق کا تیری سی اُس میں تیزئ رفتار بھی تو ہو دِل درد ناک چاہیے لاکھوں میں خُوب رُو عیسیٰ ہیں سینکڑوں کوئی بیمار بھی تو ہو چھاتی سے میں لگائے رہُوں کیوں نہ داغ کو اے...
  5. طارق شاہ

    ثاقب لکھنوی ::::: بَلا ہے عِشق، لیکن ہر بَشر قابل نہیں ہوتا ::::: Saqib Lakhnavi

    غزلِ ثاقب لکھنوی بَلا ہے عِشق، لیکن ہر بَشر قابل نہیں ہوتا بہت پہلوُ ہیں ایسے بھی کہ جن میں دِل نہیں ہوتا نشانِ بے نشانی مِٹ نہیں سکتا قیامت تک یہ نقشِ حق جَفائے دہر سے باطل نہیں ہوتا جہاں میں نااُمیدی کے سِوا اُمّید کیا معنی سبھی کہتے ہیں، لیکن دِل مِرا قائل نہیں ہوتا تڑپنا کِس کا...
  6. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دُھوپ کی رُت میں کوئی چھاؤں اُگاتا کیسے شاخ پُھوٹی تھی کہ ہمسایوں میں آرے نکلے پروین شاکر
  7. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    وہ تو جاں لے کے بھی ویسا ہی سُبک نام رہا عشق کے باب میں سب جُرم ہمارے نِکلے پروین شاکر
  8. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مانگے ہے دُعا خلق تجھے دیکھ کے ظالم یا رب کسو کو اِس سے سروکار نہ ہووے میر تقی میر
  9. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کٹے ہے دیکھئے یُوں عُمر کب تلک اپنی کہ سُنئے نام تِرا، اور چشم تر کریے میر تقی میر
  10. طارق شاہ

    حفیظ جالندھری ::::: مِل جائے مے، تو سجدۂ شُکرانہ چاہیے ::::: Abu Al-Asar Hafeez Jullundhri

    غزلِ حفیظ جالندھری مِل جائے مے، تو سجدۂ شُکرانہ چاہیے پیتے ہی ایک لغزشِ مستانہ چاہیے ہاں احترامِ کعبہ و بُتخانہ چاہیے مذہب کی پُوچھیے تو جُداگانہ چاہیے رِندانِ مے پَرست سِیہ مَست ہی سہی اے شیخ گفتگوُ تو شریفانہ چاہیے دِیوانگی ہے، عقل نہیں ہے کہ خام ہو دِیوانہ ہر لحاظ سے، دِیوانہ...
  11. طارق شاہ

    میر میر تقی میر ::::: ہے تہِ دِل بُتوں کا کیا معلوم ::::: Mir Taqi Meer

    غزلِ میر تقی میر ہے تہِ دِل بُتوں کا کیا معلوُم نِکلے پردے سے کیا خُدا معلوم یہی جانا، کہ کُچھ نہ جانا ہائے سو بھی، اِک عمر میں ہُوا معلوم عِلم سب کو ہے یہ کہ، سب تو ہے پھر ہے الله کیسا نامعلوم گرچہ توُ ہی ہے سب جگہ، لیکن ہم کو تیری نہیں ہے جا معلوم عِشق، جانا تھا مار رکھّے گا...
  12. طارق شاہ

    فراق فِراق گورکھپُوری ::::: آج بھی قافلۂ عِشق رَواں ہے کہ جو تھا ::::: Firaq Gorakhpuri

    غزلِ فِراق گورکھپُوری آج بھی قافلۂ عِشق رَواں ہے کہ جو تھا وہی مِیل اور وہی سنگِ نِشاں ہے کہ جو تھا آج بھی عِشق لُٹاتا دل و جاں ہے کہ جو تھا آج بھی حُسن وہی جِنسِ گراں ہے کہ جو تھا منزلیں گرد کے مانند اُڑی جاتی ہیں وہی اندازِ جہانِ گُزراں ہے کہ جو تھا منزلیں عِشق کی تا حدِ نظر سُونی ہیں...
  13. طارق شاہ

    میر میر تقی میر ::::: وبی یہی نہیں ہے کہ انداز و ناز ہو ::::: Mir Taqi Meer

    میر تقی میر خُوبی یہی نہیں ہے کہ انداز و ناز ہو معشُوق کا ہے حُسن، اگر دِل نواز ہو سجدہ کا کیا مُضائقہ محراب تیغ میں پر یہ تو ہو، کہ نعش پہ میری نماز ہو اِک دَم تو ہم میں، تیغ کو توُ بے دریغ کھینچ تا، عشق میں ہوس میں تنک اِمتیاز ہو نزدِیک سوزِ سِینہ کے رکھ اپنے قلب کو وہ دِل ہی...
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ﮐﻮﻥ ﺩِﻝ ﮐﯽ ﺯﺑﺎﮞ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ ﮨﮯ ﺩﻝ ﻣﮕﺮ ﯾﮧ ﮐﮩﺎﮞ ﺳﻤﺠﮭﺘﺎ ﮨﮯ رسا چغتائی
  15. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ﻣﯿﮟ ﻧﮧ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﮔﮭﺮ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﮨﺎﺋﮯ ﮐﯿﺎ ﺧﻮﺍﺏ ﻧﻈﺮ ﺁﯾﺎ ﺗﮭﺎ رسا چغتائی
  16. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جانے شُعلہ ہے یا شبنم ، پتّھر ہے یا شِیشہ ہے آپ بتائیں! آپ نے دِل کو ہرپہلوُ سے پرکھا ہے حزیں صدیقی
  17. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: کب اُن کو اپنا عمَل اِک بھی ظالمانہ لگے ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش کب اُن کو اپنا عمَل اِک بھی ظالمانہ لگے کہوں جو حق کی اگر میں، تو باغیانہ لگے فضائے عِشق و محبّت جسے مِلا نہ کبھی یہ دِل اِک ایسے پرندے کا آشیانہ لگے مطیع بن کے ہمیشہ رہے تھے، جس کا یہاں عذاب ہم پہ سب اُس کا ہی شاخسانہ لگے کہُوں یہ کیسے کہ اُن کے بغیر رہ نہ سَکوُں اُنھیں تو...
  18. طارق شاہ

    غالب مرزا اسداللہ خاں غالب ::::: نُکتہ چِیں ہے ، غمِ دِل، اُس کو سُنائے نہ بنے ::::Assadullah KhaN Ghalib

    غزلِ مرزا اسداللہ خاں غالب نُکتہ چِیں ہے ، غمِ دِل، اُس کو سُنائے نہ بنے کیا بنے بات ، جہاں بات بنائے نہ بنے میں بُلاتا تو ہُوں اُس کو ، مگر اے جذبۂ دِل اُس پہ بَن جائے کُچھ ایسی، کہ بِن آئے نہ بنے کھیل سمجھا ہے ، کہیں چھوڑ نہ دے ، بُھول نہ جائے کاش! یُوں بھی ہو کہ، بِن میرے ستائے نہ...
  19. طارق شاہ

    فانی شوکت علی خاں فانی بدایونی :::: ہوش ہستی سے تو بیگانہ بنایا ہوتا ::::: Fani Badayuni

    غزلِ فانی بدایونی ہوش ہستی سے تو بیگانہ بنایا ہوتا کاش تُو نے مجھے دِیوانہ بنایا ہوتا دِل میں اِک شمْع سی جلتی نظر آتی ہے مجھے آ کے اِس شمْع کو پروانہ بنایا ہوتا تیرے سجدوں میں نہیں شانِ محبّت زاہد سر کو خاکِ دَرِ جانانہ بنایا ہوتا دِل تِری یاد میں آباد ہے اب تک، ورنہ غم نے کب کا...
  20. طارق شاہ

    باقر نقوی (لندن) ::::: درد ایسا ہے کہ سِینے میں سماتا بھی نہیں ::::: Baqar Naqvi

    بہت نوازش سید صاحب پذیرائی انتخاب پر ! بہت شاد رہیے۔ :)
Top