نتائج تلاش

  1. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    آدم کے کسی روپ کی تحقیر نہ کرنا پھرتا ہے زمانے میں خدا بھیس بدل کر
  2. محمد ساجد

    ایک غزل ،'' چاند تھا ہمسفر ستارے بھی'' اصلاح کی غرض سے پیش ہے، اساتذہ توجہ فرماءیں

    اگر بحر کا بتا دیا جائے تو ہمیں بھی کچھ سیکھنے کو مل جاے گا شکریہ
  3. محمد ساجد

    آج کا شعر - 5

    غموں کی بھیڑ میں اُمید کا وہ عالم ہےکہ جیسے ایک سخی ہو کئی گداؤں میںشاعر: باقی صدیقی
  4. محمد ساجد

    آج کا شعر - 5

    ایک ہے جلوے میں ہوا تمام دل بڑا مرد بن کر آیا تھا
  5. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    غموں کی بھیڑ میں اُمید کا وہ عالم ہے کہجیسے ایک سخی ہو کئی گداؤں میں شاعر: باقی صدیقی
  6. محمد ساجد

    آج کا شعر - 5

    میں وہ نہیں کہ تم ہو کہیں، اور کہیں ہوں میں میں ہوں تمہارا سایہ، جہاں تم، وہیں ہوں میں (ذوق)
  7. محمد ساجد

    آج کا شعر - 5

    ھاھاھا حسن بھای شاعری تو وھی ھے جس پہ انسان بے اختیار واہ کہہ اٹھے
  8. محمد ساجد

    آج کا شعر - 5

    شعر کچھ یوں ھے تم محبت میں کہاں سود و زیاں لے آئے عشق کا نام خِرد ہے نہ جنوں ہے ، یوں ہے
  9. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    ہکلی غزل کَ کَ کیا گلہ زَ زَ زندگی جو صعوبتوں کا سفر ہوئی غَ غَ غم نہیں تہہِ آسماں جَ جَ جس طرح بھی بسر ہوئی دَ دَ درد ناک غضب کی تھی دَ دَ داستانِ الم میری کَ کَ کوئی بھی تو نہ تھا وہاں جَ جَ جس کی آنکھ نہ تر ہوئی چَ چَ چُپکے چُپکے چلا کیا چ چَ چشم ناز سے سلسلہ نہ کسی کو بھی کسی بات کی کَ کَ...
  10. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    جانکاری پہنچانے کا شکریھ
  11. محمد ساجد

    آج کا شعر - 5

    خاکسار کا نام تو آپ جان ھی گئے ھیں پیشھ کے لحاظ سے طالب علم ھوں بس اردو ادب سے کچھ لگاو ھے اسی لیے یہاں موجود ھوں
  12. محمد ساجد

    مختصر اتنا کہ دو حرفوں سے بن جاتا ہے دلاور وسیع اتنا کہ اس میں دو جہاں کے راز ہیں

    مختصر اتنا کہ دو حرفوں سے بن جاتا ہے دلاور وسیع اتنا کہ اس میں دو جہاں کے راز ہیں
  13. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    تمہارے خواب سے ہر شب لپٹ کے سوتے ہیں سزائیں بھیج دو، ہم نے خطائیں بھیجی ہیں (گلزار)
  14. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    نقاب کہتی ہے میں پردہء قیامت ہوں یقیں نہ ہو تو کوئی دیکھ لے اٹھا کے مجھے نامعلوم
  15. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    کون یاد رکھتا ہے پرانی رفاقتیں مٹی کا نام تک نہیں مٹی کے تیل میں نامعلوم
  16. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    آن کے اس بیمار کو دیکھے، تجھ کو کب توفیق ہوئی اُس کے لب پہ نام تھا تیرا جب بھی درد شدید ہوا (ابن انشاء)
  17. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    گئے دنوں کی لاش پر پڑے رہو گئے کب تلک الم کشو، اٹھو کہ آفتاب سر پر آ گیاناصر کاظمی
  18. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    طولِ شبِ فراق جو ماپا غریب نے نکلا وہ زلفِ لیلا سے دو چار حاتھ کم
  19. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    دعویٰ بڑا ہے علم ریاضی میں آپکو طولِ شبِ فراق ذرا ماپ دیجئے
  20. محمد ساجد

    کلام جو دل کو چھو جائے

    "ردائے خواب" نگارِ وقت اب اسے لہو سے کیا چمن کریں ؟ یہ دستِ جاں کہ ہانپتا رہا سراب اوڑھ کر لَبوں کے حرفِ نرم کی تپش سے مَت جگا اِسے یہ دِل تو کب کا سو چُکا " ردائے خواب" اوڑھ کر محسن نقوی
Top