السلام علیکم محترم ! مُجھے اردو کی لُغت درکار تھی اس سلسلہ میں آپ کا ایک مراسلہ نظر سے گزرا :
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/%D8%A7%D9%8F%D8%B1%D8%AF%D9%8F%D9%88-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86-%D8%B3%DB%8C-%D9%84%D9%8F%D8%BA%D8%AA.51333/page-2#post-989092
پس یہ جاننا تھا کہ یہ لغت کہاں...
تم سے الفت کے تقاضے نہ نباہے جاتے
ورنہ ہم کو بھی تمنا تھی کہ چاہے جاتے
دل کے ماروں کا نہ کر غم کہ یہ اندوہ نصیب
زخم بھی دل میں نہ ہوتا تو کراہے جاتے
شان الحق حقی
وہ عجیب پھول سے لفظ تھے تیرے ہونٹ جن سے مہک اٹھے
میرے دشتِ خواب میں دور تک کوئی باغ جیسے لگا گئے
میری عمر سے نہ سمٹ سکے میرے دل میں اتنے سوال تھے
تیرے پاس جتنے جواب تھے تیری اک نگاہ میں آ گئے
امجد اسلام امجد
ہمارے اور تمہارے پیار میں بس فرق ہے اتنا
اِدھر تو جلدی جلدی ہے اُدھر آہستہ آہستہ
وہ بے دردی سے سر کاٹے امیر اور میں کہوں ان سے
حضور آہستہ آہستہ جناب آہستہ آہستہ
امیرمینائی
وااہ برادرِ محترم! اِس سلسلہ میں درج کرنے کا بہت شکریہ اور بے شک یہ شعر کسی بھی سلسلہ میں اول درجہ کا حقدار ہے ،،، کِسی نے اپنے خیال کے ساتھ کیا خوب انصاف کیا ہے۔
نہ جانے کن اداؤں سے لبھا لیا گیا مجھے
قتیل میرے سامنے چُرا لیا گیا مجھے
سوال تھا وفا ہے کیا؟ جواب تھا کہ زندگی !!
قتیل پیار سے گلے لگا لیا گیا مجھے
قتیل شفائی