(پروین شاکر سے معذرت کے ساتھ)
ٹوٹی اگر ہے میری کمر، تم کو اس سے کیا
مجھ کو لگی ہے کس کی نظر، تم کو اس سے کیا
رستے میں تم اتار کے گاڑی بھی لے گئے
"تنہا کٹے کسی کا سفر، تم کو اس سے کیا"
کُڑھتے ہو، دل جلاتے ہو، اپنا ہی مفت میں
وہ دیکھتی ہے مجھ کو اگر، تم کو اس سے کیا
محبوب وہ مرا ہو، پریشان...