نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    ملک زادہ منظور احمد ::::: شمع کی طرح شبِ غم میں پِگھلتے رہیے ::::: Malikzada Manzoor Ahmad

    غزل ڈاکٹر ملک زادہ منظور احمد شمع کی طرح شبِ غم میں پِگھلتے رہیے صُبح ہو جائے گی جلتے ہیں تو جلتے رہیے وقت چلتا ہے اُڑاتا ہُوا لمحات کی گرد پیرہن فکر کا ہے، روز بدلتے رہیے آئینہ سامنے آئے گا تو سچ بولے گا آپ چہرے جو بدلتے ہیں، بدلتے رہیے آئی منزِل تو قدم آپ ہی رُک جائیں گے زِیست کو...
  2. طارق شاہ

    میرا جی زمیں پہ سبزہ لہک رہا ہے، فلک پہ بادل دُھواں دُھواں ہے

    بھائی، نجانے کہاں سے دیکھ کر لکھی تھی اب تو یاد بھی نہیں، اگر ایسی بات ہے تو معذرت ارباب اختیار سے درستگی کی درخواست ہے :-(
  3. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: غرض کسے کہ یہ سر تاجدار ہو کہ نہ ہو ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش غرض کسے کہ یہ سر تاجدار ہو کہ نہ ہو کریں گے اُن سے، اُنھیں ہم سے پیار ہو کہ نہ ہو مچلتے رہنے کی عادت بُری ہے دِل کو مِرے ہر اچھّی چیز پہ، کچھ اِختیار ہو کہ نہ ہو ذرا یہ فکرمحبّت میں تیری، دل کو نہیں عنایتوں سے تِری زیربار ہو کہ نہ ہو ہم اُن کو اپنی دِلی کیفیت بتا ہی نہ دیں...
  4. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مجھے ضبطِ غم سے نہیں گِلہ، رُکے سیلِ غم سے ہُوا بُرا نہ عیاں تھا چہرے سے درد وغم، مگر آنکھ تھی کہ بھری رہی شفیق خلش
  5. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: اِک عجیب موڑ پہ زندگی سرِ راہِ عِشق کھڑی رہی ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش اِک عجیب موڑ پہ زندگی سرِ راہِ عِشق کھڑی رہی نہ مِلا کبھی کوئی رّدِ غم ، نہ ہی لب پہ آ کے ہنسی رہی کبھی خلوتوں میں بھی روز و شب تِری بزم جیسے سجی رہی کبھی یوں ہُوا کہ ہجوم میں، مجھے پیش بے نفری رہی سبھی مُشکلیں بھی عجیب تھیں رہِ وصل آ جو ڈٹی رہِیں نہ نظر میں اِک، نہ...
  6. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلِش ::::: اک نہ چہرہ بجُز اُس شکل کے بھایا دِل کو ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلِش اک نہ چہرہ بجُز اُس شکل کے بھایا دِل کو وہ کڑی دُھوپ میں رحمت کا ہے سایا دِل کو جتنا جتنا بھی مُصیبت سے بچایا دِل کو اُتنا اُتنا ہی مُصیبت میں ہے پایا دِل کو اِس نہج، اُس سے مِرا عِشق ہے لایا دِل کو جب تصوّر رہا، مجذُوب سا پایا دِل کو غم سے مدہوشی پہ بہلا کے جو لایا دِل کو...
  7. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جو شمع بزمِ جہاں تھے کہاں گئے وہ لوگ جو راحت دل و جاں تھے کہاں گئے وہ لوگ روحِ عمرِ رواں تھے کہاں گئے وہ لوگ ابھی ابھی تو یہاں تھے کہاں گئے وہ لوگ مجید اجمد
  8. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اُس کی یادوں نے کی پذیرائی درد دِل میں جو بےکراں سے رہے شفیق خلش
  9. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: جب تعلّق نہ آشیاں سے رہے ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش جب تعلّق نہ آشیاں سے رہے کچھ نہ شِکوے بھی آسماں سے رہے پَل کی فرقت نہ ہو گوارا جسے دُور کیسے وہ دِل بُتاں سے رہے سوچتے ہیں اب اُن حسینوں کو جن کی قربت میں شادماں سے رہے اُس کی یادوں نے کی پذیرائی درد دِل میں جو بےکراں سے رہے دُوریاں اُس پہ اِک قیامت ہیں دِل جو...
  10. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اب ہمیں سارے یاد بھی تو نہیں ! سِلسِلے دِل کے کب کہاں سے رہے شفیق خلش
  11. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    میری ہمزاد ہے تنہائی مِری ایسے رشتے بھی کہاں تھے پہلے کشور ناہید
  12. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: ہے شرف حاصل وطن ہونے کا جس کو شاد کا ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش ہے شرف حاصل وطن ہونے کا جس کو شاد کا تھا یگانہ بھی تو شاعر اُس عظیم آباد کا طرز اپنایا سُخن میں جب بھی میں نے شاد کا میرے شعروں پر گمُاں ٹھہرا کسی اُستاد کا یا الہیٰ ! شعر میں ایسی فصاحت دے، کہ میں نام روشن کرسکوُں اپنے سبھی اجداد کا دِل بدل ڈالا ہے اپنا اُس نے پتّھر...
  13. طارق شاہ

    اِندرا ورما ::::: دِل کے بے چین جزیروں میں اُتر جائے گا ::::: Indira Varma

    غزل اِندرا ورما دِل کے بے چین جزیروں میں اُتر جائے گا درد آہوں کے مقدّر کا پتہ لائے گا میرے بچھڑے ہُوئے لمحات سجا کر رکھنا وقت لفظوں میں غزل بن کے ٹھہر جائے گا اُس کی ہر بات جَفا پیشہ ہُوئی ہے اکثر زخم کا خوف کبھی اُس کو بھی دہلائے گا وقت خاموش ہے ٹوٹے ہُوئے رِشتوں کی طرح وہ بَھلا...
  14. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: سہنے کی حد سے ظلم زیادہ کیے ہُوئے ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش سہنے کی حد سے ظلم زیادہ کیے ہُوئے پردہ ہے، مارنے کا اِرادہ کیے ہُوئے بیتی جو مہوشوں سے اِفادہ کیے ہُوئے گزُرے وہ زندگی کہاں سادہ کیے ہُوئے کیوں نااُمیدی آس پہ غالب ہو اب، کہ جب ! اِک عُمر گزُری اِس کو ہی جادہ کیے ہُوئے کردی ہے اِنتظار نے ابتر ہی زندگی اُمّیدِ وصل اِس کا...
  15. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہجرتوں سے بھی کہیں پایا نہ ہو جس نے سُکوں کیا علاجِ غم خلِش ہو اُس دلِ ناشاد کا شفیق خلش
  16. طارق شاہ

    اِندرا وَرما ::::: مجھے رنگ دے نہ سُرور دے، مِرے دِل میں خود کو اُتار دے ::::: Indira Varma

    غزلِ اِندرا وَرما مجھے رنگ دے نہ سُرور دے، مِرے دِل میں خود کو اُتار دے مِرے لفظ سارے مہک اُٹھیں، مجھے ایسی کوئی بہار دے مجھے دُھوپ میں تُو قریب کر، مجھے سایہ اپنا نصیب کر مِری نِکہتوں کو عرُوج دے مجھے پُھول جیسا وقار دے مِری بکھری حالت زار ہے، نہ تو چین ہے نہ قرار ہے مجھے لمس اپنا...
  17. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: کسی بھی کام میں اب دِل مِرا ذرا نہ لگے ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خلش کسی بھی کام میں اب دِل مِرا ذرا نہ لگے کسی کی شکل اب اچھّی تِرے سِوا نہ لگے نِگاہِ ناز نے جانے کِیا ہے کیا جادُو کہ کوئی کام نہ ہونے پہ بھی رُکا نہ لگے رہے ملال، جو ضائع ہو ایک لمحہ بھی تِرے خیال میں گُزرے جو دِن، بُرا نہ لگے خرامِ ناز ہے اُس کا، کہ جُھومنا گُل کا...
  18. طارق شاہ

    سلیم احمد سلیم احمد ::::: دِل کے اندر درد، آنکھوں میں نمی بن جائیے ::::: Saleem Ahmad

    غزلِ سلیم احمد دِل کے اندر درد، آنکھوں میں نمی بن جائیے اِس طرح مِلیے، کہ جُزوِ زندگی بن جائیے اِک پتنگے نے یہ اپنے رقصِ آخر میں کہا ! روشنی کے ساتھ رہیے، روشنی بن جائیے جس طرح دریا بُجھا سکتے نہیں صحرا کی پیاس اپنے اندر ایک ایسی تشنگی بن جائیے دیوتا بننےکی حسرت میں مُعلّق ہوگئے اب ذرا نیچے...
  19. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہجرت کہاں سے لاتی کُچھ آسودگی خلش غم، فاصلوں نے کم کبھی ہونے نہیں دِیا شفیق خلِش
  20. طارق شاہ

    شفیق خلش شفیق خلش ::::: اِس کا نہیں مَلال، کہ سونے نہیں دِیا ::::: Shafiq Khalish

    غزلِ شفیق خَلِش اِس کا نہیں ملال، کہ سونے نہیں دِیا تنہا تِرے خیال نے ہونے نہیں دِیا پیش آئے اجنبی کی طرح ہم سے جب بھی وہ کچھ ضبط، کچھ لحاظ نے رونے نہیں دِیا چاہا نئے سِرے سے کریں زندگی شروع یہ تیرے اِنتظار نے ہونے نہیں دِیا طاری ہے زندگی پہ مِری مستقل ہی رات دِن تیرے ہجر نے کبھی...
Top