بحکم عدالت عالیہ
رضوان ولد (رضوان بھائی خود آکر بتائیں گے) کو تعزیرات پاکستان 1947 زیر دفعہ نو دو گیارہ(عدم حاضری)
تین سو اکتیس اور چار سو پچس کے تحت مفرور قرار دیا جاتا
جس کو جہاں بھی ملیں فورا اطلاع فراہم کریں
اوئے شیدے ہیڈ کانسٹیبل جو جا کر ایک دستہ کاغذ اور دو بال پن لے آئیں۔ اور آتے ہوئے ایک گولڈ لیف کا پیکٹ اور آدھ کلو دودھ پتی بھی لیتے تھانیدار صاب کے حساب میں۔۔۔۔ :wink:
او بھائی پاکستانی حوالدار تو میں ڈائریکٹ ہوں مگر رپٹ لکھنے کے لیے کوئی کاغذ قلم چاہئے وہ اب میں اپنی تنخواہ سے خریدنے سے رہا
شمشاد بھائی ایک تو آپ بے بھی سب کو اجازت دے رکھی ہے جس کا دل کرتا ہے منہ اٹھا کر اندر آجاتا ہے۔۔۔۔۔ :evil: