بیرونِ ملک رہنے والوں کا یہی المیہ ہوتا ہے ہمیشہ وطن کی یاد میں کڑھتے اور غم میں گھلتے رہتے ہیں اور یہی کچھ شائد پاکستان میں رہنے والے بھی کرتے ہیں کم از کم باہر رہ کر بھی اپنے اندر اپنے وطن کو تو زندہ رکھا ہے
بہت عمدہ تحریر اور یہی اختلاف مجھے بھی ہے کہ کسی بھی بحث میں اختلاف ِ راے کو ذاتی حملہ کیوں سمجھا جاتا ہے کیوں ہم فراخدلی سے کسی اور کے نظریے کو سننے کے بھی قابل نہیں ہیں ؟ کیوں نہیں ہے ہم میں وہ برداشت جو دوسروں کو اظہارِ راے کا حق دے سکے ؟
کیا دیا شیخ حرم نے جُز جہالت ، بول نا
مُلکوں ، مُلکوں کردی رُسوا ساری اُمت بول نا
کیا فحاشی اور بدکاری کی لعنت مٹ سکی؟
کون سی اکسیر ہے تیری عبادت ، بول نا
کیا عقائد کے فسوں سے ذہن بھی بدلے گئے؟
کم ہوئی کیا حکمرانوں کی خباثت ، بول نا؟
جو تریسٹھ سال میں انصاف دے پائے نہیں
اُن ججوں کا عدل کیا ،...