کوئی سنگ رہ بھی چمک اُٹھا تو ستارہ سحری کہا
مری رات بھی ترے نام تھی اسے کس نے تیرہ شبی کہا
مرے روز و شب بھی عجیب تھے نہ شمار تھا نہ حساب تھا
کبھی عمر بھر کی خبر نہ تھی کبھی ایک پل کو صدی کہا
مجھے جانتا بھی کوئی نہ تھا مرے بے نیاز ترے سوا
نہ شکست دل نہ شکست جاں کہ تری خوشی کو خوشی کہا
کوئی...