اگلے وقتوں میں ایسا ہوتا ہو تو ہو۔ اس زمانے میں تو اچھے بھلے لوگ ڈکٹروں کے پاس نہیں آتے۔ تدبیر اس واسطے یہ نکالی گئی ہے کہ پہلے کسی نا آشنا بے نام مرض میں مبتلا کر لیا جائے پھر علاج کے لیے تو ساری عمر پڑی ہے (ڈاکٹر کی۔ مریض کی تو پھر کم ہی رہ جاتی ہے) تو مرض سے بھی نمٹ لیں گے۔