آج کل یوں ہم کو بہکاتے ہیں یار
چل ذرا تھوڑی سی پی آتے ہیں یار
عشق کا آغاز ہوتا ہے جہاں
پر وہاں عرفاں کے جل جاتے ہیں یار
------------------------------
ہم اترتے ہیں چلو، اپنا تو گھر آ ہی گیا
شہرِ یاس آ ہی گیا، کوئے شرر آ ہی گیا
عینکِ عشق لگائے تھے جو اک مدت سے
آخرش اپنا خدا ہم کو نظر آ ہی گیا...