(میر سے معذرت کے ساتھ)
باپ کی جس سے توقع تھی وہ شوہر نکلا
لڈو سمجھا تھا جسے گویا وہ پتھر نکلا
بیوی کے ہاتھ لگا جب مرا موبائل فون
اس سے بچنے کے لیے گھر سے میں باہر نکلا
گھر کی آبادی کی اس حد ہے فراوانی، نہ پوچھ
جب بھی دروازہ کھلا بچوں کا لشکر نکلا
تیرے ہوتے ہوئے اس کوچے میں جھاڑو نہ پھرا
گند...