میں بھی ہاسٹل میں رہ کر ماں کی یادوں کا مارا ہوں
نایاب بھائی جان اس اقتباس کو پڑھ کر پھر میں آنسو ضبط نہیں کر سکا ۔
واقعی ماں ایسی چیز ہے ،جس کا کوئی بدل نہیں ۔
ابھی بھی بار بار فون کر کے پوچھتی ہے ۔چھٹیاں کب ہو رہی ؟؟؟آ جاو تمہیں دیکھنے کو جی چاہ رہا ؟؟؟
میں چھوٹے سے ہی ہاسٹل میں رہ رہا ہوں اس...