پیار کے اک بول نے آنکھوں میں ساون بھر دئیے
اس طرح تو ٹوٹ کے بادل کبھی برسا نہ تھا
خامشی سے وقت کے دھارے پہ خود کو ڈال دوں
سامنے میرے کوئی اسکے سوا رستہ نہ تھا
کوئی مجھ کو نہ سمجھ پایا تو کیا شکوہ، مگر
آپ سے تو میرے احساسات کا پردہ نہ تھا
جانے کیوں دل سے مرے اسُکی کسک نہیں جاتی
بات گو...