آتش ہو اور معرکہ خیر و شر نہ ہو
پروانگی عبث ہے جو رقص شرر نہ ہو
یہ کار عشق بھی ہے عجب کار نا تمام
سمجھیں کہ ہو رہا ہے مگر عمر بھر نہ ہو
اک لمحہ کمال کہ صدیوں پہ پھیل جائے
اک لمحہ وصال مگر مختصر نہ ہو
اک دشتِ بے دلی میں لہو بولنے لگے
ایسے میں ایک خوابکہ تو ہو مگر نہ ہو
اک یادِ خوش جمال...