قید زنداں کی طرح اپنے ہی گھر میں ہیں ہم۔
پھر بھی یادوں کے عوض رقصِ شرر میں ہیں ہم۔
دوسرا مصرع میں سمجھ نہیں پایا
کتنا رنگین ہے یہ شہر مگر تیرے بنا۔
ایسا لگتا ہے کہ برباد نگر میں ہیں ہم۔
بنا کی جگہ بغیر استعمال کریں تو خوبصورت لگے گا
ایک انجان جگہ پر تھا ہمیں تیرا گماں۔
ایک مدت سے اُسی طرف سفر...