نتائج تلاش

  1. ع

    جس نے بھی خود کو جانا اُس نے خدا کو پایا---برائے اصلاح

    جس نے بھی خود کو جانا اُس نے خدا کو پایا حضرت علی کا کہنا میں نے ہے یہ سنایا ----------- خوب ہے پہچان ہو گی رب کی اور بندگی اُسی کی مقصد یہی جہاں میں انسان لے کے آیا ----------- مکمل شعر بیان کے اعتبار سے نامکمل لگ رہا ہے۔ پہلے میں 'تو' اور 'بھی' کی کمی لگتی ہے...
  2. ع

    سارے جہاں کا مالک رب کے سوا نہیں ہے--برائے اصلاح

    اس کائنات کا رب اس کے سوا نہیں ہے دنیا میں کون ہے جو اُس کا گدا نہیں ہے -----------یا ہاتھوں میں میرے یا رب کچھ بھی بچا نہیں ہے تیرے سوا کسی کا اب آسرا نہیں ہے --------------- پہلا مطلع بہتر لگتا ہے، صرف 'اس' کا دوہرایا جانا ختم ہو جائے تو خوب ہے۔ کون و مکاں کا مالک رب کے سوا نہیں ہے...
  3. ع

    غزل برائے اصلاح

    ہمارے چہرے پہ آ گئیں جھریاں ، وہ سارا اتر گیا رنگ ہمارے گالوں پہ برسی نمی ، ہمارے چہرے کو آ لگا زنگ ۔۔۔ جھریاں شاید غلط تقطیع کر رہے ہیں، اور اگلے ٹکڑے میں 'وہ' کی معنویت سمجھ نہیں آتی دوسرا مصرع، 'برسی نمی' کی وجہ سے بحر سے خارج ہو رہا ہے عناد میں لڑ پڑے قبیلے ہمارے جب ایک دوسرے سے عدو نے یوں...
  4. ع

    سارے جہاں کا مالک رب کے سوا نہیں ہے--برائے اصلاح

    سارے جہاں کا مالک رب کے سوا نہیں ہے دنیا میں کون ہے جو اُس کا گدا نہیں ہے ---------------- صرف اس جہاں تک محدود ہوتی لگ رہی ہے خدا کی حاکمیت، پہلے مصرع میں کچھ ایسے الفاظ ہوتے کہ جس سے پوری کائینات دائرے میں آ جاتی تو بہت بہتر ہوتا۔ مانگو فقط خدا سے دینے پہ وہ ہے قادر...
  5. ع

    مجھے حشر کا غم ستانے لگا ہے-----برائے اصلاح

    پہلی غزل بہتر لگ رہی ہے۔ مجھے حشر کا غم ستانے لگا ہے تبھی مجھ کو چکّر سا آنے لگا ہے ------------یا پسینہ یوں ٹھنڈا سا آنے لگا ہے ------------ دوسرا مصرع پسینہ سا ہر وقت آنے لگا ہے ہو سکتا ہے مرے دل میں اللہ کا خوف جاگا عمر بھر جو کیا یاد آنے لگا ہے...
  6. ع

    جو میرا ہمسفر ہے وہ ہم نوا نہیں ہے-----برائے اصلاح

    وہ زندگی کا ساتھی ہے ہم نوا نہیں ہے گھر میں ہے میرے لیکن دل میں رہا نہیں ہے -------- پہلے مصرع کے بارے میں مَیں شاید سمجھا نہیں پایا! یہ بحر دو ٹکڑوں پر منقسم ہے تو ہر ایک ٹکڑے میں بات مکمل ہونی چاہیے جو یہاں پہلے مصرع کے ہہلے ٹکڑے میں نہیں ہو رہی۔ 'وہ زندگی کا ساتھی' کے ساتھ 'ہے' بھی ہونا...
  7. ع

    برائے اصلاح

    دوکان پر جلدی جانا ہوتا ہے آج کل، اور تھکاوٹ بھی ہوتی ہے کہ جلد اٹھا نہیں جاتا۔ ان شاء اللہ وقت نکالتا رہوں گا
  8. ع

    ترے غم نے بخشی مجھے روشنی ہے---برائے اصلاح

    'تو' کا اب بھی خیال نہیں رکھتے؟ ترا پیار ہی اب مری زندگی ہے کیا جا سکتا ہے
  9. ع

    جو میرا ہمسفر ہے وہ ہم نوا نہیں ہے-----برائے اصلاح

    وہ زندگی کا ساتھی ہے ہم نوا نہیں ہے گھر میں مرے ہے لیکن دل میں رہا نہیں ہے --- پہلا مصرعے کے پہلے ٹکڑے میں بات مکمل نہیں ہے، 'ہے' دوسرے ٹکڑے میں چلا گیا ہے دوسرا اگرچہ پہلے سے ربط میں کمزور لگتا ہے لیکن یوں زیادہ رواں ہو گا گھر میں ہے میرے لیکن ... جس کے لئے ہزاروں میں نے ہیں...
  10. ع

    کسی نے مجھے آج اپنا بنایا---براءے اصلاح

    کسی نے مجھے آج اپنا بنایا جو سویا ہوا تھا وہ جذبہ جگایا ---------- ٹھیک لگتا ہے، اگر جذبے کا ذکر بھی ہو جاتا کہ کون سا ہے تو زیادہ بہتر تھا نظر سے نظر مل گئی جب کسی سے مجھے چھوڑ کر وہ کہیں جا نہ پایا ------------ درست مرے ساتھ بیٹھا درختوں کے نیچے مجھے اس...
  11. ع

    تجھے بھول جاؤں یہ ہمّت نہیں ہے--برائے اصلاح

    تجھے بھول جانے کی ہمّت نہیں ہے کہ دامن چھڑانے کی عادت نہیں ہے --------------درست ہو گیا ہے اگر عشق ہوتا تو تم سے ہی ہوتا مگر پیار کرنے کی فرصت نہیں ہے ----------------'ہی ہوتا' ہ ہو بعد میں خیال آیا کہ اچھا نہیں۔ اس کو بھی اگر بدلا جا سکے ندامت خطاؤں پہ اچھا عمل ہے کسی میں مگر...
  12. ع

    غزل برائے اصلاح

    گل والے شعر میں 'وہ جو گلا تھا' کے ساتھ بحر میں ہو گا مصرع نئے شعر میں 'نم آنکھیں' سے لگتا ہے کہ شاعر کی اپنی آنکھوں کی بات ہے مگر دوسرے میں 'ان' ہے یوں کیا جا سکتا ہے آج پھر ہو گئیں وہ آنکھیں نم
  13. ع

    تجھے بھول جاؤں یہ ہمّت نہیں ہے--برائے اصلاح

    تجھے بھول جاؤں یہ ہمّت نہیں ہے کہ دامن چھڑانے کی عادت نہیں ہے --------------پہلے میں بہتر ربط کے لیے 'جانے کی ہمت' بہتر لگتا ہے اگر پیار کرتا تو تم سے ہی کرتا مرے پاس اتنی بھی فرصت نہیں ہے ----------------دوسرا 'مگر پیار کرنے کی فرصت نہیں ہے' پیار کی تکرار سے بچنا ہو...
  14. ع

    جسے چاہتا ہوں وہ دے دے دکھائی-----برائے اصلاح

    میں اس کی محبّت بھلاؤں تو کیسے اسی نے محبّت مجھے تھی سکھائی ------------وہ جس نے محبت... بہتر ہو گا محبّت میں رخنہ رقیبوں نے ڈالا تبھی ہو گئی ہے یہ ہم میں جدائی --------------'یہ ہم میں' کی جگہ 'ہماری' بہتر لگتا ہے زمانے کی عادت یہی ہے پرانی جہاں پیار دیکھا تو ڈالی...
  15. ع

    خدا سے دوری کا یہ اثر ہے ہمیں مسائل نے آن گھیرا---برائے اصلاح

    بنے تھے رہبر جو لوگ اپنے وہ لوٹتے تھے وطن ہمارا غریب بندے جئے گے کیسے ، جہاں پہ مشکل ہوا بسیرا -------------دوسرے میں 'جئیں گے' کا محل ہے۔ شعر دو لخت ہو گیا ہے وہی ہیں مالک مرے وطن کے ،انہوں نے خود ہی سمجھ لیا تھا پڑے ہیں جیلوں میں سب لٹیرے ، وہیں پہ پکّا ہے...
  16. ع

    غزل برائے اصلاح

    سوئے ارماں جگا گیا کوئی دل کی دنیا پہ چھا گیا کوئی ۔۔۔ارمان شاید ہندی کا لفظ ہے تو اس کا ن غنہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے علاوہ صرف 'سوئے' نہیں 'سوئے ہوئے' کی ضرورت ہے بند تھے دل کے سارے دروازے چپکے اس میں سما گیا کوئی ۔۔ چپکے کچھ عجیب لگ رہا ہے۔ 'چپکے سے' ہونا چاہیے تھا۔ باقی خوب یے ہنستے ہنستے...
  17. ع

    خدا سے دوری کا یہ اثر ہے ہمیں مسائل نے آن گھیرا---برائے اصلاح

    خدا سے دوری کا یہ اثر ہے ہمیں مسائل نے آن گھیرا کہاں سے پائیں گے روشنی ہم سیاہ بادل ہیں گُھپ اندھیرا -------------------اس کو تو ٹھیک کہا ہوا ہے اسی سے رکھنا اُمید واثق کبھی تو بدلیں گے دن ہمارے کبھی تو منزل ملے گی ہم کو کبھی تو ہو گا نیا سویرا -------------------یہ بھی بہتر ہو گیا ہے بنے...
  18. ع

    جسے چاہتا ہوں وہ دے دے دکھائی-----برائے اصلاح

    شاید اسی لیے مجھے اس میں کوئی خامی نظر نہیں آئی کہ سنا سنا محسوس ہوا۔ 'دکھائی دے دے'
  19. ع

    غزل برائے اصلاح

    اتنی مشکل بحروں کا انتخاب کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ سرسری طور پر دیکھنے پر چوتھا مصرع بحر سے خارج لگتا ہے یا 'کہ' کو 'کے' باندھا گیا ہے۔ مرضی پر سونا بھی عجیب لگتا ہے پانچویں میں بھی وزن کا مسئلہ لگ رہا ہے۔ بلکہ یہ پورا شعر ہی بحر سے خارج معلوم ہو رہا ہے آخری شعر میں 'گھر اپنا نہیں ہوتا' میں وزن کی...
  20. ع

    جسے چاہتا ہوں وہ دے دے دکھائی-----برائے اصلاح

    جسے چاہتا ہوں وہ دے دے دکھائی مقدّر میں میرے ہے کیوں یہ جدائی ---------------ٹھیک محبّت اسی کی سدا میں نے چاہی جوانی میں پکڑی تھی جس کی کلائی --------------درست وہ بچپن کی چاہت کبھی میں نہ بھولا اسی نے محبّت مجھے تھی سکھائی ------------ اسی نے سے ظاہر نہیں...
Top