جذبات پہ قابو رکھنا آ جاتا ہے.......طبیعت کے مخالف ہونے والے مسلسل واقعات سے نفس امارہ تائب ہونے پہ مائل ہو جاتاہے..........اور صبر کے فضائل کا عملی درس ملتا ہے..........
:):):)
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’اے عائشہ! لوگوں میں سب سے بد ترین لوگ وہ ہیں ،جن کا احترام و تکریم ان کی زبانوں سے بچنے کے لئے کیا جائے‘‘
(سنن ابی داؤد، 4793)
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو سورہ بقرہ کی آخری دو آیتیں پڑھے تو وہ اسے رات بھرکفایت کریں گی۔ ‘‘
(صحیح مسلم، بَابٌ : فِيْ خَوَاتِيْمِ سُوْرَةِ الْبَقَرَةِ ،2114)