نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    غمِ عشاق نہ ہو ، سادگی آموزِ بُتاں کس قدرخانۂ آئینہ ہے ویراں مُجھ سے مرزا اسداللہ خاں غالب
  2. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    گُلوں سی گفتگو کریں قیامتوں کے درمیاں ہم ایسے لوگ اب مِلیں حکایتوں کے درمیاں ہتھیلیوں کی اَوٹ ہی چراغ لے چلوں ابھی ابھی سَحر کا ذکر ہے روایتوں کے درمیاں جو دِل میں تھی نگاہ سی، نگاہ میں کِرن سی تھی وہ داستاں اُلجھ گئی وضاحتوں کے درمیاں کوئی نگر، کوئی گلی، شجر کی چھاؤں ہی سہی یہ زندگی نہ کٹ...
  3. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    سُنو ۔۔۔۔۔۔۔۔ جان! تم کو خبر تک نہیں لوگ اکثر بُرا مانتے ہیں کہ میری کہانی کِسی موڑ پر بھی اندھیری گلی سے گُزرتی نہیں کہ تم نے شعاعوں سے ہر رنگ لے کر مِرے ہر نشانِ قدم کو دھنک سونپ دی نہ گُم گشتہ خوابوں کی پرچھائیاں ہیں نہ بے آس لمحوں کی سرگوشیاں ہیں کہ نازک ہری بیل کو اِک توانا شجر اَن گِنت...
  4. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    میں بھی لَوٹ آؤں گا اپنے تعاقب سے ! تم بھی مجھ کو ڈُھونڈ کے تھک جانا اِک دن ساقی فاروقی
  5. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    خالد ! وہ تھکن تھی کہ تہِ سایۂ مِژگاں دیوارِ خمِیدہ کی طرح ، بیٹھ گیا میں خالد احمد
  6. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کوئی تو شخص مِری زندگی میں ایسا ہو جو میرے ساتھ نہ رہتے ہُوئے بھی میرا ہو مِری نِگاہ کی حد اُس پہ ختم ہو جائے زمین پر ہو مگر آسمان جیسا ہو اُسے خُدا نے اُتارا ہو آسمانوں سے وہ آدمی ہو ، مگر حُسن کا صحِیفہ ہو میں جب بھی دیکھنا چاہُوں تو دیکھ لُوں اُس کو غلافِ چشم میں کچھ اِس طرح سے لِپٹا ہو...
  7. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جُدائیوں کے زمانے پھر آگئے شاید کہ دِل ابھی سے کِسی کو صدائیں دیتا ہے احمد فراز
  8. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    لگا کے زخم بدن پر ، قبائیں دیتا ہے یہ شہرِ یار بھی کیا کیا سزائیں دیتا ہے تمام شہر ہے مقتل اُسی کے ہاتھوں سے تمام شہر اُسی کو دُعائیں دیتا ہے احمد فراز
  9. طارق شاہ

    جوش قسم ہے آپ کے ہر روز روٹھ جانے کی - جوش ملیح آبادی

    بہت ہی خوب انتخاب بہت سی داد صاحب! :)
  10. طارق شاہ

    اقبال عظیم اقبال عظیم -- اپنا گھر چھوڑ کے ہم لوگ وہاں تک پہنچے

    مُتشکّر ہُوں اِس اظہارِ خیال اور انتخاب کی پذیرائی پر کاشفی صاحب! بہت خوش رہیں :):)
  11. طارق شاہ

    اقبال عظیم :::: اِس بھری محفل میں اپنا مُدّعا کیسے کہیں :::: Prof. Iqbal Azeem

    تشکّر اظہار خیال پر کاشفی صاحب! خوشی ہوئی جو مُنتخبہ غزل پسند آئی بہت خوش رہیں :):)
  12. طارق شاہ

    اقبال عظیم :::: اِس بھری محفل میں اپنا مُدّعا کیسے کہیں :::: Prof. Iqbal Azeem

    تشکّر اِس ہمت افزائی بصُورت پذیرائی پر ! خوشی ہوئی جو انتخاب پسند آیا بہت خوش رہیں :):)
  13. طارق شاہ

    اقبال عظیم :::: اِس بھری محفل میں اپنا مُدّعا کیسے کہیں :::: Prof. Iqbal Azeem

    تشکّر انتخاب کی پزیرائی ، اظہارِ خیال اور نیک تمناؤں کا خوشی ہوئی کہ غزل پسند آئی بہت خوش رہیں :):)
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    :thumbsup2: میرے ہونے میں کسی طور تو شامل ہو جاؤ تم مسیحا نہیں ہوتے ہو تو قاتل ہو جاؤ عرفان صدیقی
  15. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اِس شہرِ غم کو دیکھ کے دِل ڈوُبنے لگا اپنے پہ ہی سہی ، کوئی ہنستا دِکھائی دے گر مے نہیں تو زہر ہی لاؤ کہ اِسطرح شاید کوئی نجات کا رستہ دِکھائی دے اے چشمِ یار تُو بھی تو کُچھ دِل کا حال کھول ہم کو تو یہ دیار نہ بستا دِکھائی دے احمد فراز
  16. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اُلجھاؤ پڑ گیا جو تِرے عشق میں ہمیں دِل سا عزیز ، جان کا جنجال ہو گیا قامت خمیدہ ، رنگ شکستہ، بدن نزار تیرا تو میر، غم میں عجب حال ہو گیا میر تقی میر
  17. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    فراق چھیڑ دیا تُو نے کیا فسانۂ درد سمجھ میں کچھ نہیں آتا، مگر سُنائے جا فراق گورکھپوری
  18. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    نوحہ اگرچہ مرگِ وفا بھی اِک سانحہ ہے لیکن یہ بے حِسی اُس سے بڑھ کے جانکاہ ہے کہ جب ہم خود اپنے ہاتھوں سے اپنی چاہت کو نا مُرادی کے ریگ زاروں میں دفن کر کے جدا ہُوئے تو ، نہ تیری پلکوں پہ کوئی آنسو لرز رہا تھا نہ میرے ہونٹوں پہ کوئی جاں سوز مرثیہ تھا احمد فراز
  19. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جا پھنسا دامِ زُلف میں آخر دِل نہایت ہی بے تحمّل تھا میر تقی میر
  20. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اِک پَل بھی ساری عُمر میں ، آرام کا نہ تھا وہ دِل مجھے مِلا ، جو کِسی کام کا نہ تھا کِھلنے کو کِھل رہے تھے گُلِ تازہ ہر طرف ! اِک پُھول بھی چمن میں مِرے نام کا نہ تھا اِک دُوسرے کے حال سے واقف تھے اہلِ حال گو اُن میں ربط نامہ و پیغام کا نہ تھا حدِ اُفق پہ خوُنِ شفق کی نموُد تھی منظر مگر نظر...
Top