غزل
اقبال عظیم
اِس بھری محفل میں اپنا مُدّعا کیسے کہیں
اتنی نازک بات اُن سے برملا کیسے کہیں
اُن کی بےگانہ روی کا رنج ہے ہم کو مگر
اُن کو ، خود اپنی زباں سے بے وفا کیسے کہیں
وہ خفا ہیں ہم سے شاید بر بِنائے احتیاط
اُن کی مجبوری کو بے سمجھے ، جفا کیسے کہیں
اہلِ دل تو لے اُڑیں گے اِس ذرا سی...