نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    روز خوشبو تِری لاتے ہیں صبا کے جھونکے اہلِ گُلشن مِری وحشت کو ہَوا دیتے ہیں تابش دہلوی
  2. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کچھ داغِ دِل سے تھی مجھے اُمید عشق میں سو، رفتہ رفتہ وہ بھی چراغِ سَحر ہُوا تَھم تَھم کے اُن کے کان میں پُہنچی صدائے دِل اُڑ اُڑ کے رنگِ چہرہ مِرا، نامہ بر ہُوا فریاد کیسی؟ کِس کی شکایت؟ کہاں کا حشر دُنیا اُدھر ہی ٹوُٹ پڑی، وہ جدھر ہُوا حسرت اُس ایک طائرِ بیکس پر اے جگر! جو فصلِ گُل کے آتے ہی...
  3. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہری ہونے لگی ہے شاخِ گریہ سرِ مژگاں گُلاب آنے کو ہے پھر اچانک ریت سونا بن گئی ہے کہیں آگے سراب آنے کو ہے پھر زمیں انکار کے نشّے میں گُم ہے فلک سے اِک عذاب آنے کو ہے پھر جہاں حرفِ تعلّق ہو اضافی ! محبّت میں وہ باب آنے کو ہے پھر گھروں پر جبریہ ہو گی سفیدی ! کوئی عزت مآب آنے کو ہے پھر پروین شاکر
  4. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    چاند اور میں چاند سے میں نے کہا، اے مِری راتوں کے رفیق توُ، کہ سرگشتہ و تنہا تھا سدا میری طرح اپنے سینے میں چُھپائے ہُوئے لاکھوں گھاؤ توُ دکھاوے کے لیے ہنستا رہا میری طرح ضوفشاں حُسن تیرا میرے ہُنر کی صُورت اور مقدّر میں اندھیرے کی ردا میری طرح وہی تقدیر تیری، میری زمیں کی گردش وہی افلاک کا...
  5. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    توڑ کر عہدِ کرم نا آشنا ہو جائیے بندہ پرور جائیے اچھا خفا ہو جائیے میرے عُذرِ جُرم پر مطلق نہ کیجیے اِلتفات بلکہ پہلے سے بھی بڑھ کر کج ادا ہو جائیے حسرت موہانی
  6. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ایک بھی ارماں نہ رہ جائے دلِ مایوس میں یعنی آکر بے نیازِ مُدّعا ہوجائیے بُھول کر بھی اُس سِتم پروَر کی پھر آئے نہ یاد اِس قدر بیگانۂ عہدِ وفا ہو جائیے ہائے ری بے اختیاری، یہ تو سب کچھ ہو ، مگر ! اُس سراپا ناز سے کیونکر خفا ہو جائیے حسرت موہانی
  7. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ایک لڑکی کیسا سخت طوفاں تھا کتنی تیز بارش تھی اور میں ایسے موسم میں جانے کیوں بھٹکتی تھی وہ سڑک کے اُس جانب روشنی کے کھمبے سے سر لگائے اِستادہ آنے والے گاہک کے اِنتظار میں گُم تھی خال و خد کی آرائش بہہ رہی تھی بارش میں تیرِ نوکِ مژگاں‌ کے مِل گئے تھے مٹی میں گیسوؤں کی خوش رنگی اُڑ رہی تھی...
  8. طارق شاہ

    جوش نظم ۔ بدلی کا چاند ۔ جوش ملیح آبادی

    کیا کاوشِ نُور و ظلمت ہے؟ کیا قید ہے؟ کیا آزادی ہے انساں کی تڑپتی فطرف کا مفہوم سمجھ میں آنے لگا کیا کہنے! تشکّر شیر کرنے پر
  9. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    سمجھوتہ ملائم گرم سمجھوتے کی چادر ! یہ چادر میں نے برسوں میں بُنی کہیں بھی سچ کے گُل بُوٹے نہیں ہیں کِسی بھی جُھوٹ کا ٹانکا نہیں ہے اِسی سے میں بھی تن ڈھک لُوں گی اپنا اِسی سے تم بھی آسوُدہ رہو گے نہ خوش ہو گے نہ پژمردہ رہو گے اِسی کو تان کر بن جائے گا گھر بِچھا لیں گے تو کِھل اُٹھے گا...
  10. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    سادہ دِل چارہ گروں کو نہیں معلُوم، فراز ! بعض اوقات ، دِلاسا بھی بَلا ہوتا ہے احمد فراز
  11. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اِس قدر زہر نہ تھا ، طنزِ حریفاں پہلے ! اب تو کچھ خندۂ یاراں سے سوا ہوتا ہے احمد فراز
  12. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    مِری وفا کا تقاضا یہی تو ہے شہزاد ! جو شمْع اُس نے بُجھائی کبھی نہ جلنے دُوں شہزاد احمد شہزاد
  13. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    خوُش جو آئے تھے، پشیمان گئے اے تغافل، تجھے، پہچان گئے خوُب ہے صاحبِ محفِل کی ادا کوئی بولا تو بُرا مان گئے کوئی دھڑکن ہے، نہ آنسُو، نہ خیال وقت کے ساتھ یہ طُوفان گئے تیری ایک ایک ادا پہچانی اپنی ایک ایک خطا مان گئے اُس کو سمجھے ، کہ نہ سمجھے، لیکن گردشِ دہر، تُجھے جان گئے زہرا نِگاہ
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    تم مُخاطب بھی ہو ، قرِیب بھی ہو تم کو دیکھیں ، کہ تم سے بات کریں فراق گورکھپوری
  15. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جو اَزل تا ابد نہ ٹوُٹ سکی آج اُس خامشی سے بات کریں فراق گورکھپوری
  16. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اِک شعاعِ نِگاہِ چشمِ سیاہ اب اسے دن کریں کہ رات کریں فراق گورکھپوری
  17. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    اُن کو بُلا کے اور پشیماں ہُوئے، جگر یہ کیا خبر تھی ہوش میں آیا نہ جائے گا جگرمُرادآبادی
  18. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    دِل نے اگر چُھپا بھی لِیا داغِ آرزوُ آنکھوں سے تو، یہ راز چُھپایا نہ جائے گا جگر مُرادآبادی
  19. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    تِرا جمال ہے ، تیرا خیال ہے ، تُو ہے ! مُجھے یہ فرصتِ کاوش کہاں کہ کیا ہُوں میں اصغرگونڈوی
  20. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    آتش کدہ ہے سِینہ مِرا رازِ نہاں سے اے وائے! اگر مَعرضِ اظہار میں آوے اسد الله خاں غالب
Top