اگر اسے شخصیت کے مطالعے کا علم سمجھیں تو پھر غائب حاضر والی بات ہی نہیں رہتی۔ ہاتھ دیکھیں اور شخصیت کے بارے میں جانیں، اس کے رویوں کا اندازہ لگائیں وغیرہ وغیرہ۔ اس حساب سے متعلقہ شخص کو آئندہ زندگی کے مشورے بھی دیے جاسکتے ہیں۔ ہاں نحس سعد کے چکروں پڑ کر بندہ کام سے بھی جاتا ہے۔